Brailvi Books

سِنگر کی توبہ
28 - 32
{12}نورانی مخلوق کا نزول
	باب المدینہ (کراچی) کے علاقہ بلدیہ ٹاؤن کے مقیم اسلامی بھائی کے بیان کا خلاصہ ہے کہ اللہ عَزَّوَجَلَّ  کا کروڑ ہا کروڑ احسان کہ جس نے اس پُرفتن دور میں کہ جب ہر طرف گناہوں کی یَلغار، فیشن پرستی کی بھر مار اور مسلمانوں کی اکثریت بے عملی کا شکار ہے ایسے حالات میں مجھے دعوتِ اسلامی کا سنّتوں بھرا مشکبار مدنی ماحول عطا فرمایا۔ جس کی پُرنور فضاؤں میں آکر میری آنکھیں کُھلیں کہ میں توآج تک بربادیٔ آخرت کا سامان خریدتا رہا۔ میں نے قراٰن مجید تو پڑھ رکھا تھا مگر تلفظ کی درستی اور صحیح مخارج سے ادائیگی کا کوئی خاص خیال نہیں کرتا تھا مگر جب دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ ہوا تو مجھے اپنی تلاوت میں بہت ساری غلطیوں کا احساس ہوا۔ چنانچہ میں نے اپنے علاقے کی مسجد میں دعوتِ اسلامی کے تحت عشاء کی نماز کے بعد لگنے والے مدرسۃ المدینہ بالغان میں داخلہ لیا اور اپنی غلطیوں کا اِزالہ شروع کر دیا جوں جوں وقت گزرتا گیا میری تلاوت میں بہتری آتی گئی۔ اسی دوران اسلامی بھائیوں کی محبتوں اور شفقتوں سے متأثر ہو کر میں دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے قریب ہوتا گیا اور اپنی قبر و آخرت کی بہتری کے لیے عاشقانِ رسول کے ساتھ مدنی قافلے میں راہِ خدا کا مسافر بن کر ڈھیروں برکتیں اپنے دامن میں سمیٹنے لگا۔ پھر خوش قسمتی سے یکم رمضان المبارک کو شیخِ طریقت، امیر اہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا بیان سننے کا موقع ملا جس سے میری زندگی کا رخ ہی بدل گیا۔ رمضان المبارک کے پرنور مہینے میں جُمُعۃُ الوَدَاع کے دن دُعا کی یَارَبَّ العَالَمِین میں غریب ہوں میرے پاس کچھ نہیں ہے۔