Brailvi Books

سِنگر کی توبہ
25 - 32
 کے عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ پرانی سبزی منڈی میں ہونے والے اجتماعِ میلاد میں شرکت کی نہ صرف زبانی دعوت دی بلکہ عملی طور پر مجھے ساتھ بھی لے گئے۔ اس اجتماع میں آنا میری زندگی کے ایک سنہرے باب کے آغاز کاسبب بن گیا۔ اجتماع میں پڑھی جانے والی نعتوں نے میری گناہوں سے بھرپور زندگی کوبدلنا شروع کردیا۔ میرے قلب وذہن میں سوز وگداز کی عجیب کیفیت پیدا ہو گئی خوشی اور مسرت سے میں بھی جھوم جھوم کر مرحبا یامصطفی کہنے لگا اور جب بانیِ دعوتِ اسلامی، شیخِ طریقت، امیرِاہلسنّت حضرت علامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطار قادری رضوی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ العَالِیَہ کا عشقِ مصطفی کی چاشنی سے لبریز بیان سن کر میرے دل میں محبتِ مصطفی کی شمع فروزاں ہو گئی اس کے بعد ذکر و دعا سے میرے دل کی دنیا زیر وزبر ہو گئی، میں نے صدقِ دل سے توبہ کی اور فیصلہ کیا کہ اب ساری زندگی دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول میں ہی گزارنی ہے۔ رات بھر آقاعَلَیْہِ السَّلام کی ولادت کی خوشیاں منانے کے بعد جب گھر پہنچا تو میری حالت بدل چکی تھی اگلے روز روزہ رکھنے کی سعادت پائی اور نمازوں کی پابندی شروع کردی۔ پھر جب جمعرات آئی تو میں ہفتہ وار سنّتوں بھرے اجتماع میں حاضر ہوگیا وہاں پر دینِ متین کی سر بلندی کی خاطر راہِ خدا کا سفر اختیار کرنے والوں کے فضائل سننے کے بعد میں نے بھی اگلے روز 3 دن کے مدنی قافلہ کا زادِ راہ لیا اور سنتیں سیکھنے کی