انفرادی کوشش کرتے ہوئے دعوتِ اسلامی کے ربیع الاول شریف کے سلسلے میں ہونے والے اجتماعِ میلاد میں شرکت کی دعوت دی تو میں ان کے ساتھ باب المدینہ کراچی روانہ ہو گیا اور اجتماعِ میلاد میں شریک ہوا یہاں ہرطرف عاشقانِ رسول کاجم غفیر دیکھ کر میری آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ گئیں۔ اس کے بعد بانیِ دعوتِ اسلامی، شیخِ طریقت، امیرِاہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ العَالِیَہ کا سنّتوں بھرا بیان سنا جسے سن کر میرے دل سے بدعقیدگی کے خار نکل گئے اور خوش عقیدگی کی بہار آگئی اسی محفل میں ہاتھوں ہاتھ میں نے بدعقیدگی سے توبہ کی اور امیرِاہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ العَالِیَہ کے دستِ مبارک پر بیعت ہو کر سرکارِ غوثِ اعظم عَلیْہ رَحْمَۃُاللہِ الْاَکْرَم کے غلاموں میں شامل ہو گیا۔ اپنے چہرے کو آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی محبت کی نشانی داڑھی سے منوّر کر لیا اور سر پر سبز سبز عمامہ شریف کا تاج اور سفید مدنی لباس زیب تن کر لیا۔ تادمِ تحریر اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ مدنی انعامات کے ذمہ دار کی حیثیت سے نیکی کی دعوت کی دھومیں مچانے میں مصروف ہوں۔
صَلُّوْاعَلَی الْحَبِیب! صلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد
{10}دنیا کی رنگینیوں سے چھٹکارا مل گیا
ملیر (باب المدینہ کراچی) کے علاقے غازی ٹاؤن میں رہائش پذیر اسلامی بھائی کے تحریری بیان کا خلاصہ ہے کہ مدنی ماحول سے وابستگی سے پہلے میں