Brailvi Books

سِنگر کی توبہ
22 - 32
ہمراہ اجتماع میں شرکت کی سعادت حاصل کی۔ وہاں بانیِ دعوتِ اسلامی، شیخِ طریقت، امیرِاہلسنّت حضرت علامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطار قادری رضوی دَامَت بَرَکَاتُہُمُ العَالِیَہ کا سنّتوں بھر ابیان سنا، بیان کے الفاظ تاثیر کاتیر بن کر میرے دل میں پیوست ہو گئے اور میری زندگی میں مدنی انقلاب برپا ہو گیا۔ اسی اجتماع میں آپ کے دستِ مبارک پر بیعت ہو کر سرکار غوث پاک عَلیْہ رَحْمَۃُاللہِ الرَّزَّاق کے غلاموں میں شامل ہو گیا۔ اس کے بعد ہفتہ وار سنّتوں بھرے اجتماع میں آنے جانے لگا جس کی برکت سے رفتہ رفتہ میں شاہراہِ سنّت پر گامزن ہو گیا اور  سنّتوں کا آئینہ دار بن گیا۔ تادم تحریر اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ میں ڈویژن مشاورت کے ذمہ دار کی حیثیت سے دعوتِ ا سلامی کے مدنی کاموں کی دھومیں مچانے میں مصروف ہوں۔ 
صَلُّوْاعَلَی الْحَبِیب!		 صلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد 

{9}بد مذہبوں سے جان چھوٹ گئی
	حیدرآباد (باب الاسلام سندھ) کے علاقے پھُلَیلی پریٹ آباد کے رہائشی اسلامی بھائی کے بیان کا خلاصہ ہے کہ میں نے جس گھرانے میں آنکھ کھولی وہ بد مذہبیت کی طرف مائل تھا اس ماحو ل کا برا اثر مجھ پر بھی پڑا اور میں بھی بد مذہبوں کی صحبت میں بیٹھنے لگا۔ میرے ایک کزن (جو باب المدینہ کراچی میں رہتے ہیں اور دعوتِ اسلامی کے مشکبار مدنی ماحول سے وابستہ ہیں ) انہوں نے مجھ پر