کرتے ہوئے وصیت نامہ لکھ کر دعوتِ اسلامی کے ذمہ داران کو جمع کروا دیا ہے۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ میرے گھر میں بھی کافی حد تک مدنی ماحول بن چکا ہے۔
صَلُّوْاعَلَی الْحَبِیب! صلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد
{5}فلموں کاجنونی
ضیا کوٹ (سیالکوٹ، پنجاب) کے علاقے مدینہ ٹاؤن رشیدکالونی کے رہائش پذیر اسلامی بھائی نے اپنی داستانِ عشرت کے خاتمے کے اسباب کچھ یوں بیان فرمائے کہ دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول میں آنے سے پہلے میں گناہوں کے بوجھ تلے دبا ہوا تھا۔ ماں باپ کا اکلوتا تھا، ان کے لاڈ پیار کی وجہ سے میں بہت بگڑ گیا۔ برے دوستوں کی صحبت میں رہ کر آوارہ گردی کرتا۔ کرکٹ دیکھنے اور کھیلنے کا بے حد شوقین تھا۔ فلمیں دیکھنے کا تو جنون کی حد تک شوق تھا، جب بھی کوئی نئی فلم آتی اس کی اسٹوری کوئی دوست سنانے لگتا تو نہ سنتا بلکہ وہی فلم دیکھنے سنیما گھر پہنچ جاتا۔ اسی وجہ سے میری زندگی کے انمول ہیرے سنیما گھر کی زینت بننے میں ہی صرف ہوتے۔ میری اس جنونی حالت کو دیکھ کر میرے دوست کہتے تھے کہ یہ تو سنیما گھر میں ہی مرے گا۔ میرے اس پاگل پن کی یہی حد نہیں تھی بلکہ بعض اوقات اپنے اس شوق بد کی خاطر فلموں کی شوٹنگ دیکھنے بھی پہنچ جاتا۔ گانوں کا اس قدر رَسیا (شوقین) تھا کہ جونئی فلم دیکھتا جب تک اس کے گانوں کی