Brailvi Books

سِنگر کی توبہ
10 - 32
بَرَکَاتُہُمُ العَالِیَہ کے سنّتوں بھرے بیان نے میرے دل میں عشقِ رسول کا چراغ روشن کر دیا، میرے دل سے بدمذہبیت کازنگ اترنے لگا اور عشقِ مصطفی کارنگ چڑھنے لگا۔ رقت انگیز دعا کے دوران میں نے بد مذہبیت سے توبہ کی اور اسی اجتماع میں شیخِ طریقت، امیرِاہلسنّت دَامَت بَرَکَاتُہُمُ العَالِیَہ کے دستِ بابرکت پر بیعت ہو کر عطاری بن گیا اور دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ ہوگیا۔ تادم تحریراَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ  پابندی سے روزانہ صدائے مدینہ لگانے کی سعادت حاصل کر رہا ہوں۔ 

صَلُّوْاعَلَی الْحَبِیب!			 صلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد

{4}سبز عمامہ کاتاج سجالیا
	چونگی امر سدھو( مرکز الاولیاء لاہور) گلستان کالونی نمبر 2 کے مقیم اسلامی بھائی کے تحریری بیان کالُبِّ لُبَاب ہے کہ دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستگی سے قبل میں گناہوں کی دلدل میں دھنسا ہوا تھا۔ اسکول کالج کے برے ماحول کی وجہ سے میرے شب وروز گناہوں میں بسر ہو رہے تھے، فیشن پرستی کی لَت ایسی پڑی تھی کہ میں آقا صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی محبت کی نشانی یعنی داڑھی منڈوا کر گندی نالی میں بہا دیا کرتا۔ الغرض میرے چاروں جانب غفلت کے گہرے سائے منڈلا رہے تھے پھر مجھ پر کرم ہو گیا سبب کرم یہ ہوا کہ