بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
تفسیر’’صِرَاطُ الْجِنَان فِیْ تَفْسِیْرِ الْقُرْآن‘‘ کا مطالعہ کرنے کی نیتیں
فرمانِ مصطفی صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ : ’’ نِیَّۃُ الْمُؤْمِنِ خَیْرٌمِنْ عَمَلِہ‘‘ مسلمان کی نیت اس کے عمل سے بہتر ہے۔(المعجم الکبیر للطبرانی۶ /۱۸۵حدیث: ۵۹۴۲)
دو مَدَنی پھول:
(۱) بِغیر اچّھی نیّت کے کسی بھی عملِ خیر کا ثواب نہیں ملتا۔
(۲) جتنی اچّھی نیّتیں زِیادہ، اُتنا ثواب بھی زِیادہ۔
(1) ہربارتَعَوُّذو (2) تَسْمِیَہ سے آغاز کروں گا (3) رضائے الٰہی کیلئے اس کتاب کا اوّل تا آخر مطالعہ کروں گا (4) باوضو اور (5) قبلہ رُو مطالعہ کروں گا (6) قراٰنی آیات کی درست مخارج کے ساتھ تلاوت کروں گا۔
(7) ہرآیت کی تلاوت کے ساتھ اس کا ترجمہ اور تفسیر پڑھ کر قرآنِ کریم سمجھنے کی کوشش کرونگا اور دوسروں کو اس کی تعلیم دوں گا۔ (8) اپنی طرف سے تفسیر کرنے کے بجائے علمائے حَقَّہ کی لکھی گئی تفاسیر پڑھ کر اپنے آپ کو ’’اپنی رائے سے تفسیر کرنے‘‘ کی وعید سے بچاؤں گا۔