سے سجالیا، سنّت کے مطابق سفید لباس میرے بدن کا حصہ بن گیا، کھانے، پینے ، سونے جاگنے، چلنے، اُٹھنے بیٹھنے ، لباس پہننے، گفتگوکرنے، سلام کرنے اور سفرکرنے وغیرہ کی سنّتیں سیکھنے اوران پر عمل کرنے کا سنہری موقع ملنے لگا ۔ نمازوں کی پابندی کرنا میرا معمول بن گیا، جوا کھیلنے کے فعل حرام اور جہنم میں لے جانے والے کام کو چھوڑ کر دیگر جواری دوستوں کو اس فعل بد سے بچانے والا بن گیا۔ میری زندگی میں آنے والا یہ مدَنی انقلاب سبھی کے لئے باعثِ حیرت تھا۔ گھر والوں اور محلے کے لوگوں نے جب مجھ بدکار اور جواری پر دعوتِ اسلامی کا فیضان دیکھا تو ان کی زبانوں پر مدنی ماحول کے لیے تعریفی کلمات جاری ہوگئے اور اس کی ترقی وعروج کے لیے دعائیں مانگنے لگے۔
مدنی ماحول کی برکت سے جہاں بے شمار دینی معلومات سے آشنا ہوا وہیں دنیاوی طور پر بھی فوائد ملنے لگے۔ میں گھٹنوں کے انتہائی شدید دردمیں مبتلاتھا۔ جسکی وجہ سے میں بہت پریشان تھا ، اس الم سے نجات پانے اور سکون کا سانس لینے کے لیے کافی علاج معالجہ بھی کروا چکا تھا مگر سب بے سود۔مجلسِ تعویذات ِعطاریہ سے رابطہ کیا اور مذکورہ مرض کے بارے میں بتاکر تعویذات حاصل کیے اور ان کے بتائے ہوئے طریقے کے مطابق تعویذات استعمال کیے، اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ چند دنوں میں ہی درد سے چھٹکارا مل گیا، تادم تحریر میں مکمل