٭جس نے نیکی کا ارادہ کیا پھر اُسے نہ کیاتو اُس کے لیے ایک نیکیلکّھی جائے گی ۔ ( مُسلِم ص۷۹حدیث ۱۳۰)
اچّھی اچّھی نیّتوں کا، ہو خدا جذبہ عطا
بندۂ مُخلِص بنا، کر عَفْو میری ہر خطا
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
بوقتِ وفات اچّھی اچّھی نِیَّتیں (حکایت)
کسی بُزُرگ رَحْمَۃُ اللہِ تعالٰی علیہ نے اپنی حیات کے آخِری لمحات میں حاضِرین سے فرمایا : میرے ساتھ مل کر حّج کی نیّت کرو،جِہاد کی نیّت کرو اوراس طرح ایک ایک کرکے مختلف نیکیوں کے نام گنوانے لگے۔ عرض کی گئی :حُضُور!اس حالت میں نیّتیں ؟ فرمایا :’’ اگر ہم زندہ رہے تو اِن نیّتوں پر عمل کریں گے اور فوت ہوگئے تو نیّتوں کا ثواب تو مِل ہی جائے گا۔‘‘(اَلمَدْخَل لابن الحَاجّ ،ج۱ص۴۶ مُلَخَّصاً)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
رَحْمَۃُاللہِ تعالٰی علیہ
عالمِ نیّت اعلٰی حضرت کا ارشادِ با بَرَکت
’’ جب کام کچھ بڑھتا نہیں ، صِرْف نیّت کرلینے میں ایک نیک کام کے دس ہو جاتے ہیں تو ایک ہی نیّت کرنا کیسی حماقت اور بِلاوجہ اپنا نقصان ہے۔‘‘ (فتاوٰی رضویہ ج۲۳ ص ۱۵۷)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد