مطابِق بیٹھ کر بِسْمِ اللہ اور دیگر دُعائیں ڑھ کر تین انگلیوں سے چھوٹا نوالا لے کراچّھی طرح چبا کر کھاؤںگا٭کھانے کے دَوران ہر لقمے پر یَا واجِدُ اور بِسْمِ اللہ نیز ہر لقمہ کھا لینے کے بعداَلْحَمْدُ لِلّٰہ کہوں گا ٭گرے ہوئے دانے وغیرہ دسترخوان سے اٹھا کر کھا لوں گا٭آخِر میں ادائے سنّت کی نیّت سے برتن اور تین تین بار انگلیاں چاٹوں گا۔(اگر کھانے کا اثر باقی رہ جائے تو تین بار کے بعد بھی چاٹتے رہئے یہاں تک کہ غذا کا اثر جاتا رہے )
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
{13} مل کر کھانے کی مزید نیّتیں
٭موقع ملا تو کھانے سے قبل اوربعد کی دعائیں پڑھاؤں گا ٭دستر خوان پر اگر کوئی عالم یا بزرگ موجود ہوئے تو اُن سے پہلے کھانا شروع نہیں کروں گا ٭غذا کا عمدہ حصّہ مَثَلاً بوٹی وغیرہ حرص سے بچتے ہوئے دوسروں کی خاطر ایثار کروں گا ٭کھانے کے ہر لقمے پر ہو سکا تو اس نیّت کے ساتھ بلند آواز سے یَاوَاجِدُکہوں گا کہ دوسروں کو بھی یاد آجائے اور اطراف کی اشیا گواہ ہوں٭ جب تک دسترخوان نہ اُٹھالیا جائے اُس وَقت تک نہیں اُٹھوں گا٭جب تک سب فارغ نہ ہو جائیں ہاتھ نہیں روکوں گا ،اگر روکناہوا تو حکمِ حدیثِ پاک پر عمل کر تے ہوئے معذِرت پیش کر وں گا۔ ۱؎
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
۱ ؎ اسی حدیث کی بنا پرعلما یہ فرماتے ہیں کہ اگر کوئی شخص کم خوراک ہو تو آہستہ آہستہ تھوڑا تھوڑا کھائے اور اس کے باوجود بھی اگر جماعت کا ساتھ نہ دے سکے تو معذرت پیش کرے تاکہ دوسروں کو شرمندگی نہ ہو۔ (بہارِ شریعت ج۳ ص ۳۶۷)