پردہ صرف عورتوں کے لیے ہی کیوں؟
پیاری پیاری اسلامی بہنو!سوال پیدا ہوتا ہے کہ صِرف عورتوں کو ہی پردے و حِجاب کا حکْم کیوں دیا گیا۔ چنانچہ دعوتِ اسلامی کے اشاعتی ادارے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ 170 صَفحات پر مشتمل کتاب اسلامی زندگی صَفْحَہ 105پر عورتوں کے پردہ کرنے کے پانچ۵اَسباب کچھ یوں تحریر ہیں:
Ĝ1 Ę☜عورت گھر کی دولت ہے اور دولت کو چھپا کر گھر میں رکھا جاتا ہے، ہر ایک کودِکھانے سے خطرہ ہے کہ کوئی چوری کرلے۔اسی طرح عورت کو چھپانا اور غیروں کو نہ دِکھانا ضَروری ہے۔
Ĝ2 Ę☜عورت گھر میں ایسی ہے جیسے چَمَن میں پھول اور پھول چَمَن میں ہی ہَرا بھرا رہتا ہے، اگر توڑ کر باہَر لایا گیا تو مُرجھا جائے گا۔اسی طرح عورت کا چَمَن اس کا گھر اور اسکے بال بچے ہیں،اس کو بلاوجہ باہَر نہ لاؤ ورنہ مُرجھا جائے گی۔عورت کا دِل نِہَایَت نازُک ہے، بَہُت جلد ہر طرح کا اَثَر قبول کرلیتا ہے، اس لیے اس کو کچی شیشیاں فرمایا گیا۔
Ĝ3 Ę☜ ہمارے یہاں بھی عورت کو صِنْفِ نازُک کہتے ہیں اور نازُک چیز وں کو پتھروں سے دُور رکھتے ہیں کہ ٹوٹ نہ جائیں۔غیروں کی نگاہیں اس کے لیے مضبوط پتھر ہیں، اس لیے اس کو غیروں سے بچاؤ۔