Brailvi Books

صحابیات اور پردہ
8 - 55
وہ خواہ مخواہ اسے تکتے ہیں،مِثل مشہور ہے کہ پَرائی عورت اور اپنی اولاد اچھی معلوم ہوتی ہے اور پَرایا مال اور اپنی عقل زیادہ معلوم ہوتے ہیں۔ (۱)
پردے کا حکم کب نازِل ہوا؟
پیاری پیاری اسلامی بہنو!پردے کا حکْم کب نازِل ہوا؟ اس کے مُتَعَلِّق شیخِ کبیر، علّامہ شہیر حضرت سَیِّدُنا مخدوم محمد ہاشم ٹھٹھوی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْقَوِی اپنی کتاب سیرت سید الانبیا میں فرماتے ہیں:(۲) اِسی سال (یعنی 4ہجری) ذی قعدہ کے مہینہ میں اُمُّ المومنین حضرت زینب بنت جحش رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہاکی کاشانَۂ نبوّت میں رُخصتی کے دن مسلمان عورتوں کے لیے پردہ کا حکْم نازِل ہوا۔ بعض عُلَمائے کِرام کا کہنا ہے کہ یہ حکْم 2ہجری کو نازِل ہوا، (مگر )قولِ اوّل (یعنی پہلا قول ہی)راجِح ہے۔ اسی طرح حضرت سَیِّدُنا امام ابن حَجَر عَسْقَلانی قُدِّسَ سِرُّہُ النّوْرَانِی بھی فتح الباری میں اس حکْم کے نازِل ہونے کے مُتَعَلّق چند اَقوال ذکر کر کے ایک قول کو ترجیح دیتے ہوئے اِرشَاد فرماتے ہیں:ان تمام اَقوال میں سب سے زیادہ مشہور قول یہی ہے کہ پردے کا حکْم 4 ہجری میں نازِل ہوا۔ (۳)

(۱) ……… مراٰۃ المناجیح ،پردے کے احکام،دوسری فصل، ۵/۱۷
 (۲)………سیرت سید الانبیا، حصہ دوم، باب سوم، فصل چہارم، ۴ ہجری کے واقعات،  ص ۳۵۱
(۳) ……… فتح الباری،کتاب المغازی،باب غزوۃانمار،۷/۵۳۷،تحت الحدیث:۴۱۴۰