Brailvi Books

صحابیات اور پردہ
7 - 55
عورت کسے کہتے ہیں؟
پیاری پیاری اسلامی بہنو! عورت کا مَطلب ہے: مَایُعَارُ فیِ اِظْهَارِہٖ۔یعنی (جسم کا وہ حصّہ)جس کا ظاہِر ہونا قابلِ عار و شَرْم ہو ۔(۱)ایک رِوایَت میں ہے:اَلْـمَرْأَةُعَوْرَةٌ۔ عورت عورت ہے۔ (۲)مطلب یہ ہے کہ عورت مردِاجنبی کیلئے سر سے پاؤں تک لائقِ پردہ (یعنی چھپانے کی چیز)ہے(۳)اور چھپایا اسی چیز کو جاتا ہے جس کو غیر کی نظروں سے بچانا مقصود ہوتا ہے اور غیر سے مُراد کون ہے؟ اس کے مُتَعَلِّق اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے پیارے حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اِرشَادفرمایا ہے:عورت پردے میں رہنے کی چیز ہے،فَاِذَا خَرَجَتْ اِسْتَشْرَفَھَا الشَّیْطَانُ۔یعنی جب وہ باہَر نکلتی ہے تو شیطان اُسے نِگاہ اٹھا اٹھا کر دیکھتا ہے۔ (۴)
مُفَسِّرِ شَہِیر، حکیم الاُمَّت مفتی احمد یار خان عَلَیْہِ رَحمَۃُ الْحَنَّان اس حدیثِ پاک کی شرح میں فرماتے ہیں کہ اِسْتِشْرَاف کے معنیٰ ہیں”کسی چیز کو بغور دیکھنا“ یا اس کے معنیٰ ہیں”لوگوں کی نگاہ میں اچھا کر دینا تاکہ لوگ اسے بغور دیکھیں“یعنی عورت جب بے پردہ ہوتی ہے تو شیطان لوگوں کی نگاہ میں اسے بھلی کر دیتا ہے کہ 


(۱) ………مراٰۃ المناجیح ،پردے کے احکام،دوسری فصل، ۵/۱۶
 (۲)………ترمذی،کتاب الرضاع،١٨-باب، ص٣٠٤، حدیث:١١٧٣
 (۳)………مراٰۃ المناجیح ،پردے کے احکام،پہلی فصل، ۵/۱۳
(۴) ………ترمذی،کتاب الرضاع،١٨-باب، ص٣٠٤، حدیث:١١٧٣