Brailvi Books

صَحابیات اور عِشْقِ رَسول
13 - 62
یعنی (یارسول اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم !)آپ سے زیادہ حُسْن و جَمال والا میری آنکھ نے کبھی دیکھا ہے نہ آپ سے زیادہ کمال والا کسی عورت نے جنا ہے۔آپ ہر عیب و نُقْصَان سے پاک پیدا کئے گئے ہیں گویا آپ ایسے ہی پیدا کئے گئے جیسے حسین و جمیل پیدا ہونا چاہتے تھے۔
اعلیٰ حضرت عَلَیْہِ رَحمَۃُ رَبِّ الْعِزَّت فرماتے ہیں: 
تِرے خُلق کو حَق نے عظیم کہا تِری خَلق کو حَق نے جمیل کیا
کوئی تجھ سا ہوا ہے نہ ہو گا شہا تِرے خالِقِ حُسْن و اَدا کی قَسَم1
پیاری پیاری اِسْلَامی بہنو! اَلْغَرَضْ مَحْبُوب ربِّ دَاوَر، شفیعِ روزِ مَحشر صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے حُسْن و جَمال کو دیکھا جائے یا سِیْرَت کے کمال کو، آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم حَق رکھتے ہیں کہ آپ سے ہی مَحبَّت کی جائے۔ لیکن اگر کوئی مَحبَّت میں نَوَال یعنی کسی کے اِحسان کو سَبَب مانتا ہے تو اس اِعْتِبَار سے آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ہی مَحبَّت کا اَوّلِین حَق رکھتے ہیں۔ کیونکہ اُمَّت  پر آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے اِحسانات شُمار سے باہَر ہیں، اِنسانِیَّت کی ہِدَایَت و فَلاح کے لیے آپ نے کیا کچھ نہیں کیا، آپ مومنین کے حَق میں رَؤف و رحیم بلکہ رَحْمَةٌ لِّلْعَالَمِین ہیں، آپ ہی کی وجہ سےاس اُمَّت  کو خَیر اُمَّت  کا لَقَب ملا، آپ ہی کے ذریعے کِتاب و حِکْمَت کی تعلیم چار دانگِ عالَم میں عام ہوئی۔ چنانچہ آپ کا مسلمانوں
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
………حدائق بخشش، ص۸۰