حضرت سیّدنا علامہ محمداسماعیل حقیعَلَیْہِ رَحْمَۃُاللّٰہِ الْقَوِیفرماتے ہیں ، جس شخص نے تاجدارِ رسالت شہنشاء نبوت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی خواب میں زیارت کی اور کوئی ناپسندیدہ بات نہیں تھی (یعنی سرکارصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمناراض نہیں تھے)تو وہ ہمیشہ عمدہ حال میں رہے گا، اگر ویران جگہ پر دیدار کیا تو وہ ویرانہ سبزہ زار میں بدل جائے گا، اگر مظلوم قوم کی سر زمین میں دیکھاتو ان مظلوموں کی مدد کی جائے گی، اگر مغموم (غمزدہ)نے زیارت کی تو اس کا غم جاتا رہے گا، اگر مقروض تھا تواللّٰہ عَزَّوَجَلَّاس کے قرض کو ادا فرمائے گا، اگر مغلوب تھا تو اس کی مدد کی جائے گی، اگر غائب تھاتو اللّٰہ عَزَّوَجَلَّصحیح سلامت اسے گھر لوٹادے گا، اگر تنگدست تھا تواللّٰہ عَزَّوَجَلَّاس کے رزق میں کشادگی عطا فرمائے گا، اگرمریض تھا تواللّٰہ عَزَّوَجَلَّاسے شفاعطا فرمائے گا۔(روح البیان،پ ۲۷،النجم،تحت الآیۃ، ۱۸،۹؍ہ۲۳)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
{2}دیدارِ رسول کی برکت
مرکزالاولیاء (لاہور پنجاب پاکستان)کے رہائش پذیر اسلامی بھائی کا تحریری بیان کچھ اس طرح ہے، اللّٰہ عَزَّوَجَلَّکے فضل وکرم سے ہمارے گھر میں ہر طرح کی خوشیاں اور رونقیں تھیں ، دعوتِ اسلامی کا مدنی ماحول بھی میسر تھا، موسم سر ما