شریف سجا دیکھ کر میں بہت حیران ہوا ، ان سے اس مدنی انقلاب کے بارے میں پوچھا تو بتایا کہ میں دعوتِ اسلامی کے سنّتوں بھرے بین الاقوامی اجتماع میں شریک ہوا تھا، جس کی برکت سے میرا دل چوٹ کھاگیا اور میں نے عمامے شریف کا تاج سجالیا ، چھوٹے بھائی کے سر پر سجا سبز سبز عمامہ شریف کا تاج مجھے اس قدر پسند آیا کہ میں نے وہ عمامہ شریف لے کر اپنے سر پر باندھ لیا، گانے باجوں سے ناطہ توڑ کر دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے تعلق جوڑ لیا۔ اسلامی بھائیوں سے میل جول شروع کردیا ۔ دعوت ِاسلامی کا مشکبار مدنی ماحول کیا میسر آیا میری قسمت کا ستارا چمک اُٹھا ۔
ہمارے شہر گجرانوالہ میں قائم فیضانِ مدینہ کے مسئلے کی وجہ سے دیگر شہروں سے تشریف لائے ہوئے اسلامی بھائیوں کی خیرخواہی سے فارغ ہوکر میں رات کو سوگیا، سر کی آنکھیں کیا بند ہوئیں میرے دل کی آنکھیں روشن ہوگئیں ، کیادیکھتا ہوں ؟ کہ امیرِاہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہایک مقام پربیان فرمارہے ہیں ، مرکزی مجلس شورٰی کے نگران حضرت مولانا حاجی ابوحامد محمد عمران عطاری مُدَّظِلُّہُ العَالِیبھی موجود ہیں ، دریں اِثنا پیارے پیارے آقامکی مدنی مصطفٰے احمدِ مجتبیٰ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّمتشریف لے آئے، امیرِاہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے فوراً بیان موقوف کردیا اور آقاصلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّمکے قدموں سے لپٹ گئے ، دیگر اسلامی بھائی بھی دامنِ مصطفٰے سے برکتیں حاصل کرنے لگے،