Brailvi Books

قسط 15: جوٹھا پانی پھینک دینا کیسا؟
6 - 18
	 بھى مُفت ہی مِل رہی ہے ۔ (1)اب کہىں کہىں پانی  پىنے کے لىے بِک بھى رہا ہے اور جہاں جہاں پانی کی کمی ہے وہاں واٹرٹىنکر کے ذَریعے پانی خریدنا پڑتا ہے ۔ بہرحال پانى اللہ تعالىٰ کى بہت بڑى نعمت ہے ۔ اِس ایک نعمت کا جتنا شکر ادا کرىں کم ہے ۔ اِس نعمت کو صحىح اِستعمال کرنے کے بجائے بہت ضائع کیا جاتا ہے ، اتنا ضائع کیا جاتا ہے کہ بس خُدا کى پناہ!ایک چھوٹا سے پیالہ دھونا ہوتا ہے جس کے لیے آدھا پیالہ پانی کافی ہے لیکن پورا  نَل کھول کر بالٹی جتنا پانی بہا دیتے ہیں اور یوں بڑی بے دَردی سے اللہ پاک کى اِس  نعمت کو ضائع کرتے ہیں۔ 
پیالہ اور دِیگر بَرتن دھونے کا طریقہ
پىالہ دھونے کا طرىقہ ىہ ہونا چاہیے  کہ اِس مىں چند قطرے پانى کے ڈالیں اور پھر بَرتن دھونے کے Liquid ( لکوىٹ) کے ایک دو قطرے ڈال کر جھاگ وغیرہ سے مَل لیں، اب ہلکا سا نَل کھول کر اس کے نیچے دھولىں تاکہ مىل کچىل اور غِذا کے اَثرات صاف ہو جائیں۔ اِس طرح دھونے سے پانی بہت کم اِستعمال ہو گا۔ اگر زیادہ بَرتن دھونے ہوں تو نَل کے نیچے دھونے سے بہتر ہے کہ کسی بڑے بَرتن میں پانی نکال کر اس میں ڈبوکر دھوئے  جائیں۔ پہلے بَرتن دھونے کا یہی طریقہ رائِج تھا لیکن اب نَل سِسٹم آ گیا ہے جو پانی کے ضیاع کا بڑا سبب ہے ۔ میں جب کسی کو نَل کے نیچے کچھ دھوتے دیکھتا ہوں تو پانی کا بے دَریغ 



________________________________
1 -    تفسیر کبیر، پ۲، البقرة ، تحت الآیة : ۱۶۴ ، ۲ /  ۱۷۲  ماخوذاً  دار احیاء التراث العربی بیروت