Brailvi Books

قسط14: بچوں کو دھوپ لگانے کے فَوائد
3 - 22
	 زیارت بھی ہوئی تھی جو تىن سىڑھىوں والا تھا ۔ مسجدِ نبوی شریف عَلٰی صَاحِبِھَا الصَّلٰوۃُ  وَ السَّلَام کے منبر مُبارَک کی تفصیل دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی اِدارے مکتبۃ المدینہ کی 328 صَفحات پر مشتمل کتاب ” عاشقانِ رَسول کی 130 حکایات “ میں دیکھی جا سکتی ہے ۔ (1)
چلتے پھرتے کلمہ شریف پڑھنا کیسا؟
سُوال : مىں اُٹھتے بیٹھتے ، چلتے پھرتے کلمہ شرىف پڑھتا رہتا ہوں تو کیا ایسا کرنا دُرُست ہے ۔  (مدینۂ مُنَوَّرہ سے سُوال)  
جواب : اُٹھتے بىٹھتے ، چلتے پھرتے کلمۂ طَىِّبَہ پڑھنا اچھى بات ہے البتہ بیتُ الخلا اور دِیگر گندى جگہوں پر پڑھنے سے بچنا  ہو گا ۔  



________________________________
1 -    اعلیٰ حضرت ، امامِ اہلِسنَّت ، مُجَدِّدِ دِین ومِلَّت مولانا شاہ امام احمد رضا خان عَلَیْہِ رَحمَۃُ الرَّحْمٰن فرماتے ہیں : حضور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے مُقَدَّس منبر کے تین زینے اس تخت کے علاوہ تھے جس پر بیٹھا جاتا ہے ۔  حضور سَیِّدِ عالَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم دَرَجہ بالا پر خطبہ فرمایا کرتے ، صِدِّیق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ نے دوسرے پر پڑھا ، فاروق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہنے تیسرے پر ، جب زمانہ ذُوالنُّورین رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ  کا آیا پھر اَوّل پر خطبہ فرمایا ۔ سبب پوچھا گیا ، فرمایا : ’’اگر دوسرے پر پڑھتا لوگ گمان کرتے کہ میں صِدِّیق کا ہمسر ہوں اور تیسرے پر تو وہم ہو تاکہ فاروق کے برابر ہوں  لہٰذا وہاں پڑھا جہاں یہ اِحتمال مُتَصَوَّر ہی نہیں ۔ ‘‘اصل سُنَّت اَوّل دَرَجہ پر قیام ہے ۔ حضرتِ صِدِّیق اکبر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ نے حضور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے اَدب کی بِنا پر ایسا کیا اور حضرتِ فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ نے حضرتِ ابوبکر صِدِّیق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کے اَدب کی خاطر ۔  
(فتاویٰ رضویہ ، ۸ / ۳۴۳ رضا فاؤنڈیشن مرکز الاولیا لاہور )