رضا پانے اور ثواب کمانے کی نیت سے پڑھى جائے ، ضمناً چہرے پرنورانیت بھى اِنْ شَآءَ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ آ ہی جائے گى ۔ نورانىت سے بڑھ کر اور کیا خوبصورتى ہو سکتی ہے ! سفىد رنگ تو انگرىزوں کے بھى ہوتے ہىں مگر ان میں نورانیت نہیں ہوتی اور بعض تو اىسے ہوتے ہىں کہ انہیں دىکھنے کو دِل نہیں کرتا ۔ نورانىت ان لوگوں کے چہروں پر ہوتی ہے جو حُضورِ پُرنور ، شافِعِ یومُ النُّشُور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کونُور مانتے ہىں ۔ ىہ حقىقت ہے ، دُنىا دىکھى بھالى ہے ، عُلَمائے اہلسنَّت و مَشائخِ اہلسنَّت اور جوبھی باریش اور باعمل سُنّی مسلمان ہوتے ہیں ان کے چہرے نکھرے نکھرے اور نور نور نظر آتے ہیں کیونکہ ہمارا چھوٹا ہو یا بڑا ہر ایک کی زبان پر یہی ہوتا ہے :
نُور والا آىا ہے ہاں نُور لے کر آىا ہے
سارے عالَم مىں ىہ دىکھو نُور کىسا چھاىا ہے ( وَسائلِ بخشش)
نمازِ تہجد ادا کرنے کا وقت
سُوال : کیانمازِ تہجد ادا کرنے کا وقت رات بارہ بجے ہے ؟
جواب : عشا کى نماز پڑھ کر اگر کوئی اىک مِنَٹ کے لیے بھی سو گیا تو وہ تہجد کی نماز ادا کر سکتا ہے ۔ مثلاً سَوا آٹھ ( 8 : 15) بجے عشا کی نماز کا وقت ہے ، کوئی شخص نماز پڑھ کر سو گىا پونے نو ( 8 : 45) بجے اس کی آنکھ کھل گئى تو وہ تہجد ادا کر سکتا ہے ۔ اگر کوئی سارى رات جاگتا رہا تو وہ تہجد کی نماز ادا نہیں کر سکتا کیونکہ نمازِ تہجد کے لیے