اُتارنے کے بجائے رِضائے اِلٰہی پانے کے لیے غریبوں سے مہنگے داموں میں بھی خَریداری کر لینی چاہیے مثلاً کوئی شخص 100 روپے کی چیز بیچ رہا ہے اور وہی چیز کوئی غریب 250 میں بیچ رہا ہے تو اِس نیت سے غریب سے 250 میں خَرید لی جائے کہ ہو سکتا ہے صبح اس غریب کے گھر میں ناشتے کے لیے کچھ نہ ہوا ہو اور وہ بھوکا آیا ہو لہٰذا میں اس سے مہنگے داموں خرید لیتا ہوں تاکہ وہ اور اس کے بچے دوپہر میں کوئی عمدہ کھانا کھا سکیں ۔ مہنگے داموں خَریدتے ہوئے بیچنے والے کو یہ نہ کہا جائے کہ تم زیادہ دام بتا کر مجھے بیوقوف بنا رہے ہو حالانکہ میں سب سمجھتا ہوں اور میں صِرف اللہ پاک کی رِضا حاصِل کرنے کے لیے تم سے مہنگے داموں خَرید رہا ہوں کہ اِس طرح کہنے سے اُس کی دِل آزاری ہو سکتی ہے بلکہ بھولے بھالے اور اَنجان بَن کر خَرید یں اِس سے اُس کا دِل خوش ہو جائے گا ۔
حجاج کا اپنے خیموں میں دوسروں کو ٹھہرانا کیسا؟
سُوال : کیا حج کے موقع پر حاجی اپنے ہوٹل کے کمرے اور مِنٰی یا عَرَفات کے خیمے میں کسی دوسرے حاجی کو ٹھہرا سکتا ہے ؟
جواب : حج کے موقع پر حجاجِ کِرام کو ہوٹلوں میں کمرے اور مِنٰی و عَرفات میں خیمے رہنے کے لیے دیئے جاتے ہیں جن میں حاجیوں کی مخصوص تعداد رہتی ہے ، یعنی ہوٹل کے ایک کمرے میں پانچ اور مِنٰی و عَرفات کے خیمے میں کم و بیش 20 حجاج ہوتے ہیں ۔ اگر کوئی حاجی اپنے کمرے یا خیمے والے حجاج ِکِرام کے عِلاوہ کسی