Brailvi Books

قسط 7: سفرِ حج کی اِحتیاطیں
2 - 31
حج کب فرض ہوا؟
سُوال : حج کب فرض ہوا؟  کىا اِسلام سے پہلے بھی لوگ مکۂ مکرَّمہ میں بَیْتُ اللہ کے طواف کے لیے آتے تھے ؟  
جواب : حج ۹ہجرى مىں فرض ہوا ۔ (1) حج فرض ہونے سے قبل بھی کعبہ شرىف کا طواف کىا جاتا تھا یہاں تک کہ  کفّار بھى کعبہ شریف کا  طواف کرتے تھے اور ان كا  اَنداز یہ ہوتا تھا کہ وہ ننگے ہو کر تالىاں اور سىٹىاں بجاتے ہوئے طواف کرتے تھے ۔ (2)  
اونٹوں  اور گھوڑوں پر سفر کرنا
سُوال : عرب شریف کا پُرانا دور ویڈیو  میں دِکھایا جاتا  ہے ، جس میں کچھ لوگ اونٹوں  اور گھوڑوں پر سوار ہو کر سفر کر رہے  ہوتے ہیں تو کچھ پیدل چل رہے ہوتے ہیں ، کیا آپ نے بھی پہلے  حج کے موقع پر اِس طرح  کا سفر کیا ہے یا ایسے مَناظِر دیکھے ہوں تو بیان فرما دیجیے ؟   



________________________________
1 -    درمختار مع  ردالمحتار ، کتاب الحج ، ۳ / ۵۱۷ دار المعرفة  بيروت
2 -    جیسا کہ پارہ 9 سورۃُ الانفال کی آیت نمبر 35 میں اِرشاد ہوتا ہے : ( وَ مَا كَانَ صَلَاتُهُمْ عِنْدَ الْبَیْتِ اِلَّا مُكَآءً وَّ تَصْدِیَةً-)  ترجمۂ کنز الایمان : ”اور کعبہ کے پاس ان کی نماز نہیں مگر سیٹی اور تالی ۔ “اِس آیتِ کریمہ کے تحت تفسیرِ کبیر میں ہے : حضرتِ سَیِّدُنا عبدُاللہ اِبنِ عباس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا نے فرمایا : ”قریش ننگے ہو کر خانۂ  کعبہ کا طواف کرتے تھے اور سیٹیاں اور تالیاں بجاتے تھے ۔ “ یہ فعل ان کا یا تو اس اِعتقادِ باطِل سے تھا کہ سیٹی اور تالی بجانا عبادت ہے  یا اس شَرارت سے کہ ان کے اس شور سے سَیِّدِ عالَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کو نماز میں پریشانی ہو ۔  (تفسیرِ کبیر ، پ۹ ، الانفال ، تحت الآية : ۳۵ ، ۵ / ۴۸۱ ملتقطاً دار احیاء التراث العربی بیروت )