Brailvi Books

قبر کی پہلی رات
8 - 36
 ہو،سانپ اور بچّھو دَفْن ہونے والے  کے  بَدَن پر لپٹے ہوئے ہوں اور ایسی چیخ وپکار مَچی ہوئی ہو جسے ہم سُن نہیں سکتے۔ میرے آقا اعلیٰ حضرت رحمۃُ اللّٰہ تعالٰی علیہ فرماتے ہیں :
ہائے غافِل وہ کیا جگہ ہے جہاں 		پانچ جاتے ہیں چار پھرتے ہیں
بائیں رستے نہ جا مسافِر سُن		مال ہے راہ مار۱؎ پھرتے ہیں
جاگ سُنسان بن ہے رات آئی		گُرگ۲؎ بہرِ شکار پھرتے ہیں
نفس یہ کوئی چال ہے ظالم
جیسے خاصے بِجار پھرتے ہیں
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب ! 		صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی محمَّد
ایک دن مرنا ہے آخِر موت ہے 
	اے عاشقانِ رسول!اِن قبرستانوں کی ویرانیوں کو دیکھئے اور غور کیجئے کہ کیا جیتے جی ہم میں سے کوئی کسی قبرستان میں ایک رات ہی تنہا گزار سکتا ہے ؟شاید کوئی بھی ہمّت نہ کر پائے ،تو جب جیتے جی تنہا رہنے سے گھبراتے ہیں تو مرنے  کے  بعد جب کہ تمام دوست و احباب اورسارے عزیزواَقارِب چُھوٹ چ کے  ہوں گے، عقل سلامت ہوگی،سب کچھ دیکھ اور سُن رہے ہوں گے مگر ہِلنے جُلنے اوربولنے سے بھی قاصِر ہوں گے ایسے ہوش رُبا حالات میں اندھیری قَبر کے  اندر تنہاکیونکر رہ پائیں گے! آہ!اپناحال تو یہ ہے کہ  اگر آسائشوں سے بھر پور خوبصورت ایئرکنڈیشنڈ کوٹھی میں بھی تنہا قید کر دیا جائے تو گھبراجائیں !
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینہ
     ۱؎ :لُٹیرے	۲؎ :بھیڑیا