Brailvi Books

قبر کی پہلی رات
7 - 36
 قَبْرمیں جنّت کی کِھڑکی کُھلی ہوئی ہواوراِس مِٹّی  کے  ظاہری ڈھیر تلے جنّت کا حسین باغ موجود ہو۔دوسری طرف اِسی مٹّی  کے  ڈھیرتلے دفْن ہونے والا اگر بے نَمازی تھا ،  رَمَضانُ المبارک کے  روزے جان بوجھ کربرباد کرنے والا تھا ، رَمَضانُ المبارککی راتوں میں گلیوں  کے  اندر کرکٹ وغیرہ کھیلوں  کے  ذریعے مسلمانوں کی عبادتوں یا نیندوں میں خلل ڈالنے والا یا اِس طرح  کے  کھیل کھیلنے والوں کا تماشائی بن کر ان کی حوصلہ افزائی کرنے والا تھا،فرض ہونے  کے  باوجود زکوٰۃکی ادائیگی میں بُخْل کرنے والا تھا ، حرام روزی کمانے والا تھا،سُود ورِشوت کا لین دین کرنے والا تھا ،لوگوں  کے  قرضے دبالینے والا تھا، شراب پینے والا تھا،جُوا کھیلنے والا تھا،شراب و جوئے  کے  اڈّے چلانے والا تھا ،مسلمانوں کی بلااجازتِ شَرعی دل آزاریاں کرنے والا تھا، مسلمانوں کو ڈرا دھمکاکر بَھتّہ وصول کرنے والا تھا ،تاوان کی خاطر مسلمانوں کو اِغوا کرنے والا تھا ، چوری کرنے والا تھا ،ڈاکہ ڈالنے والا تھا ، امانت میں خِیانت کرنے والا تھا ، زمینوں پر ناجائز قبضے کرنے والا تھا ،بے بس کسانوں کا خون چوسنے والا تھا ، اِقتِدار  کے  نشے میں بدمست ہو کر ظلم و ستم کی آندھیاں چلانے والا تھا ،داڑھی منڈوانے یا ایک مٹّھی سے گھٹانے والا تھا،فلمیں ڈرامے دیکھنے دکھانے والا تھا،گانے باجے سننے سنانے والا تھا ،گالی گلوچ،جھوٹ،غیبت ،چغلی، تہمت وبدگمانی اور تَکبّرکاعادی تھا،ماں باپ کا نافرمان تھا ،توہو سکتا ہے کہ مٹّی  کے  اس پُرسکون نظر آنے والے ڈھیر تلے بے قراری کا عالَم ہو ،جہنّم کی کِھڑکی کُھلی ہوئی ہو ، آگ سُلگ رہی