Brailvi Books

قبر کی پہلی رات
6 - 36
ہوا ہوگا ۔کیاکبھی غور کیا کہ قبرِستان کی سوگوار فضائیں ،غمناک ہوائیں زبانِ حال سے اعلان کررہی ہیں :اے دنیوی زندگی پر مطمئن رہنے والو!تم سبھی کوایک نہ ایک دن یہاں ویرانے میں قبر  کے  گہرے گڑھے  کے  اندرآپڑنا ہے۔یاد رکھئے !یہ قَبْریں جو اوپر سے ایک جیسی دکھائی دیتی ہیں ضَروری نہیں کہ اِن کی اندرونی حالتیں بھی یکساں ہوں ،جی ہاں اِس مٹّی  کے  ڈھیر تلے دفن ہونے والا اگر کو ئی نَمازی تھا،  رَمَضانُ المبارَک  کے  روزے رکھنے والاتھا، سارا ماہِ مبارک یا کم از کم آخِری عَشَرۂ مبارَکہ کا اعتِکاف کرنے والا تھا،ماہِ رمَضَان کا عاشق وقدردان تھا،فرض ہونے کی صورت میں اپنی زکوٰۃ پوری ادا کرنے والاتھا، رِزْقِ حلال کمانے والا تھا،بقدرِ کفایت حلال روزی پر قناعت کرنے والا تھا، تلاوتِ قراٰن کرنے والا تھا ،تہجُّد، اشراق وچاشت اور اَوَّابین  کے  نوافِل ادا کرنے والا تھا ، عاجِزی کرنے والا تھا ،حُسنِ اَخلاق کا پیکر تھا ، شریعت  کے  مطابق ایک مٹّھی تک داڑھی بڑھانے والا تھا ، عِمامے کاتاج سرپرسجانے والا تھا، سُنّتوں کامتوالا تھا،ماں باپ کی فرماں برداری کرنے والا تھا،بندوں  کے  حُقُوق اداکرنے والا تھا، اللہ  عَزَّوَجَلَّ اور اس کے  پیارے محبوب  صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کا چاہنے والا تھا ،صَحابۂ کرام   عَلَیْہِمُ الرِّضْوان واہلبیتِ عُظام اور اولیائے کرام رَحِمَہُمُ اللّٰہُ السّلام  کادیوانہ تھا،تواُس کی قَبْرجو اوپر سے مِٹّی کی چھوٹی سی ڈَھیری نُمادکھائی دے رہی ہے،ہوسکتا ہے کہ اللہ ورسول عَزَّوَجَلَّ وصلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کے  فضل و کرم سے اُس کا اندرونی حصّہ تاحدِّ نگاہ وسیع ہوچکاہو ،