میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! بَیان کو اِختِتام کی طرف لاتے ہوئے سنّت کی فضیلت اور چند سنّتیں اور آداب بَیان کرنے کی سعادَت حاصِل کرتا ہوں ۔ تاجدارِ رسالت ، شَہَنْشاہِ نُبُوَّت ، مصطَفٰے جانِ رَحمت، شمعِ بزمِ ہدایت ،نوشۂ بزمِ جنّت صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ جنّت نشان ہے: ’’جس نے میری سنّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سیمَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا (مِشْکاۃُ الْمَصابِیح ج۱ ص۵۵ حدیث ۱۷۵ دارالکتب العلمیۃ بیروت )
سنّتیں عام کریں ، دین کا ہم کام کریں
نیک ہو جائیں مسلمان، مدینے والے
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی محمَّد
’’مَدَنی حُلیہ اپناؤ‘‘ کے چودہ حُرُوف کی نسبت سے لباس کے 14 مَدَنی پھول
پہلیتین فرامینِمصطَفٰیصلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم ملاحَظہ ہوں : {1} جنّ کی آنکھوں اورلوگوں کے سِتْر کے درمیان پردہ یہ ہے کہ جب کوئی کپڑے اتارے تو بِسْمِ اللّٰہکہہ لے۔(اَلْمُعْجَمُ الْاَ وْسَط ج۱۰ص۱۷۳حدیث ۱۰۳۶۲) مُفَسّرِشہیرحکیمُ الْاُمَّت حضر ت ِ مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃ الحنّان فرماتے ہیں : جیسے دیوار اور پردے لوگوں کی نگاہ کیلئے آڑ بنتے ہیں ایسے ہی یہ اللہ (عَزَّوَجَلَّ) کا ذکر جنّات کی نگاہوں سے آڑ بنے گا کہ