Brailvi Books

قبر کی پہلی رات
3 - 36
ہاتھ پاؤں دبائے تھے آج راتقَبْر میں ہاتھ پاؤں کس نے دبائے ہوں گے!اے بابا جان! کل رات گھر  کے  اندر میں نے آپ کو پانی پلایا تھا آ ج رات قَبْر میں جب پیاس لگی ہوگی اورآپ نے پانی مانگا ہوگا تو پانی کو ن لایا ہوگا ! اے بابا جان! کل رات توآپ  کے  جسم پر چادرمیں نے اُڑھائی تھی آج رات کس نے اُڑھائی ہو گی؟اے بابا جان! کل رات توگھر  کے  اندر آپ  کے  چہرے سے پسینہ میں پُونچھتی رہی ہوں آج رات قبر میں کس نے پسینہ صاف کیا ہو گا!اے بابا جان! کل رات تک توآپ جب بھی مجھے پکارتے تھے میں آ جاتی تھی آج رات قبر میں آپ نے کسے پکارا ہو گا اورپکار سُن کر کون آیا ہو گا!اے بابا جان!کل رات جب آپ کوبھوک لگی تھی تو میں نے کھانا پیش کیا تھا ، آج رات جب قبر میں بھوک لگی ہو گی تو کھاناکس نے دیا ہو گا! اے بابا جان! کل رات تک تو میں آپ  کے  لئے طرح طرح  کے  کھانے پکاتی رہی ہوں آج قبر کی پہلی رات کس نے پکایا ہو گا!
	حضرت سیِّدُنا حسن بصری عَلَیْہِ رَحْمۃُ اللّٰہِ الْقَوِی غم کی ماری اور دکھیاری مَدَنی مُنّی کی یہ درد بھری باتیں سن کر روپڑے اور قریب آ کر فرمایا: اے بیٹی! اِس طرح نہیں بلکہ یوں کہو:اے بابا جان! دفْن کرتے وَقت آپ کا چِہرہ قبلہ رُخ کیا گیاتھا ،آیاآپ بھی اُسی حالت پرہیں یا چہرہ دوسری طرف پھیر دیا گیا ہے؟اے بابا جان!  آپ کو صاف ستھراکفن پہناکر دفنایا گیا تھا کیا اب بھی وہ صاف ستھرا ہی ہے ؟اے بابا جان! آپ کو قَبْر میں صحیح و سالِم بدن  کے  ساتھ رکھا گیاتھا ،آیا اب بھی جسم سلامت ہے یا اُسے کیڑوں نے کھا لیا