Brailvi Books

قبر کی پہلی رات
29 - 36
 دعوتِ اسلامی  کے  ایک مبلِّغ کی زیارت ہوئی جو بُلند جگہ پر کھڑے مجھے اپنے پاس بلا رہے تھے گویا کہ مجھے گناہوں  کے  دلدل سے نکلنے پراُبھار رہے تھے ،جب صبح اٹھا تو اپنے موجودہ اندازِ زندگی پر کچھ دیر غوروفکر کیا مگر گناہوں بھری حالت ہی رہی ،کچھ عرصے بعد میں نے ایک اور خواب دیکھا جس نے مجھے ہِلا کر رکھ دیا!کیادیکھتا ہوں کہ میں مر چکا ہوں اور میری لاش کو غسل دیا جا رہا ہے پھر میں نے خود کوبرزخ میں پایا ،اُس وقت میں نے اپنے آپ کو ایسا بے بس محسوس کیا کہ کبھی نہ کیا تھا ،اب میں نے خود سے کہا:’’تم بہت مشہور ہونا چاہتے تھے ، دیکھ لی اپنی اوقات !‘‘صبح جب آنکھ کُھلی تو میں پسینے میں نہایا ہوا تھا اور میرا بدن تھر تھرکانپ رہا تھااور یوں لگ رہا تھا گویا ایک موقع اور دیتے ہوئے مجھے دوبارہ دُنیا میں بھیج دیا گیا ہو ۔ اب میرے سر سے گانا گانے کا بھوت مکمَّل طور پر اُتر چکا تھا، میں نے گناہوں سے سچّی توبہ کی اورعزمِ مصمّم کرلیاکہ آئندہ کسی صورت میں بھی گانا نہیں گاؤں گا۔جب گھر والوں کو اس بات کا پتا چلا تو انہوں نے سخت مُزاحَمَت کی مگر  اللہ   ورسول  عَزَّوَجَلَّ و صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم   کے  کرم سے میرا مَدَنی ذِہن بن چکا تھا لہٰذا میں اپنے فیصلے پر قائم رہا ۔مجھے خواب میں دوبارہ اسی مبلّغِ دعوتِ اسلامی کی زیارت ہوئی ،انہوں نے میری حوصلہ افزائی فرمائی ۔  اللہتعالیٰ  کے  اِس ارشاد مبارک: وَالَّذِیۡنَ جَاہَدُوۡا فِیۡنَا لَنَہۡدِیَنَّہُمْ سُبُلَنَا ؕ وَ اِنَّ اللہَ لَمَعَ الْمُحْسِنِیۡنَ ﴿٪۶۹﴾
(ترجَمۂ کنزالایمان:اور جنہوں نے ہماری راہ میں کوشش کی ضرور ہم انہیں اپنے راستے دکھادیں گے اور بیشکاللہ (عَزَّوَجَلَّ) نیکوں  کے  ساتھ ہے((پ۲۱،العنکبوت:۶۹) ) کے  مِصداق مجھے دعوتِ