Brailvi Books

قبر کی پہلی رات
26 - 36
 یہقَبْر کی تاریکیوں میں پڑے ہیں ۔ جلدی کرو! نیکیوں میں سبقت کرو! اورنَجات طَلَب کرو۔(شُعَبُ الْاِیمانلِلْبَیْہَقِی  ج۷ ص۳۶۵حدیث۱۰۵۹۵)
ابھی سے تیّاری کر لیجئے
	میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!امیرُ الْمؤمنین حضرتِ سَیِّدُنَا صِدِّیق اکبر  رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ ہمیں دنیا کی بے ثَباتیوں ،اس کی بیوفائیوں اورقَبْر کی تاریکیوں کا اِحساس دلا کر خوابِ غفلت سے بیدار فرما رہے ہیں ،قَبْر وحشْر کی تیّاری کا ذِہن دے رہے ہیں ۔ واقِعی عَقْلْمَندْوُہی ہے جو موت سے قَبْل موت کی تیّاری کرتے ہوئے نیکیوں کا ذخیرہ اِکٹّھا کر لے اورسُنّتوں کا مَدَنی چَراغ  قَبْر میں ساتھ لیتا جائے اور یوں قَبْر کی روشنی کا انتِظام کر لے،  ورنہ قَبْرہرگز یہ لحاظ نہ کرے گی کہ میرے اندر کون آیا! امیر ہو یا فقیر وزیرہو یا اُس کا مُشِیر ، حاکم ہو یا محکوم، افسر ہو یا چپراسی، سیٹھ ہو یا مُلازِم ، ڈاکٹر ہو یا مریض، ٹھیکیدار ہو یا مزدور اگرکسی  کے  ساتھ بھی توشَۂ آخِرت میں کمی رہی، نَمازیں قَصدًا قضاکیں ، رَمَضان شریف  کے  روزے بلا عُذْرِ شَرعی نہ رکھے ، فَرض ہوتے ہوئے بھی زکوٰۃ نہ دی، حج فرض تھا مگر ادا نہ کیا، باوُجُودِ قدرت شَرعی پردہ نافِذ نہ کیا، ماں باپ کی نافرمانی کی ،جھوٹ ، غیبت ، چُغْلی کی عادت رہی، فلمیں ، ڈِرا مے دیکھتے رہے ، گانے باجے سنتے رہے ، داڑھی مُنڈواتے یا ایک مٹّھی سے گھٹاتے رہے ۔ اَلْغَرَض خوب گناہوں کا بازار گَرم رکھا تو  اللہ عَزَّوَجَلَّا ور اُس  کے  رسولصلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی ناراضی کی صورت میں سوائے حَسرت ونَدامت