Brailvi Books

قبر کی پہلی رات
2 - 36
	جلیلُ القدر تابِعی حضرت سیِّدنا حَسَن بَصری عَلَیْہِ رَحمۃُ اللّٰہِ الْقَوِی  اپنے گھر  کے  دروازے پرتشریف فرما تھے کہ وہاں سے ایک جنازہ گزرا،آپ رَحمَۃُ اللّٰہ تَعَالٰی عَلَیْہ بھی اُٹھے اور جنازے  کے  پیچھے چل دئیے۔ جنازے  کے  نیچے ایک مَدَنی مُنّیزاروقِطار روتی ہوئی دوڑی چلی جارہی تھی،وہ کہہ رہی تھی : اے بابا جان ! آج مجھ پر وہ وَقت آیا ہے کہ پہلے کبھی نہ آیاتھا۔ حضرتِ سیِّدُنا حَسَن بصری عَلَیْہِ رَحمۃُ اللّٰہِ الْقَوِی نے جب یہ درد بھری آواز سنی تو آنکھیں اشکبار، دل بیقرار ہوگیا، دستِ شفقت اُس غمگین ویتیم بچی  کے  سر پر پھیرا اور فرمایا :بیٹی! تم پر نہیں بلکہ تمہارے مرحوم بابا جان پر وہ وقت آیا ہے کہ آج سے پہلے کبھی نہ آیا تھا۔ دوسرے دن آپ رَ حمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِنے اُسی مَدَنی مُنّی کو دیکھا کہ آنسو بہاتی قَبْرِستان کی طرف جا رہی ہے۔حضرت سیِّدُنا حَسَن بصری عَلَیْہِ رَحمۃُ اللّٰہِ الْقَوِیبھی حُصولِ عبرت کیلئے اُس  کے  پیچھے پیچھے چل دئیے۔ قَبرِستان پَہُنچ کر مَدَنی مُنّی اپنے والدِ مرحوم کی قَبرسے لِپٹ گئی ۔ حضرت سیِّدُنا حَسَن بصری عَلَیْہِ رَحمۃُ اللّٰہِ الْقَوِی ایک جھاڑی  کے  پیچھے چُھپ گئے ۔ مَدَنی مُنّی اپنے رُخسار مٹّی پر رکھ کررو رو کر کہنے لگی: اے بابا جان! آپ نے اندھیرے میں چَراغ اور غمخوار  کے  بغیر قَبْرکی پہلی رات کیسے گزاری؟ اے بابا جان! کل رات تو میں نے گھر میں آپ  کے  لئے چَراغ جلایا تھا، آج رات قَبْر میں چَراغ کس نے روشن کیا ہوگا! اے بابا جان! کل رات گھر  کے  اندرمیں نے آپ  کے  لئے بچھونا  بچھایا تھا آج راتقَبْر میں بچھونا کس نے بچھایا ہو گا! اے بابا جان! کل رات گھر  کے  اندرمیں نے آپ  کے