Brailvi Books

قبر کی پہلی رات
15 - 36
مگریہ بھول جاتے ہیں کہ ایک دن ہمیں بھی قَبْرمیں اُتارا جائے گا ۔آہ! ہماری حالت یہ ہے کہ رات بجلی فیل ہو جائے تو دل گھبرا تاخُصوصاً اکیلے ہوں توبہت خوف آتا اور اندھیرا کاٹ کھاتا ہے،ہائے ! ہائے! اِس  کے  باوُجود قَبْر کے  ہولناک گُھپ اندھیرے کا کوئی اِحساس نہیں ۔ نمازیں ہم سے نہیں پڑھی جاتیں ، رَمَضانُ المبارَک  کے  روزے ہم سے نہیں رکھے جاتے، فرض ہونے  کے  باوُجودزکوٰۃ پوری ہم سے نہیں دی جاتی، ماں باپ  کے  حُقُو ق ہم ادا نہیں کرپاتے، آہ ! رات دن گناہوں میں گزررہے ہیں ،یقیناً موت کا ایک وقت مقرَّر ہے اُسے ٹالنا ممکن نہیں ،اگراِسی طرح گناہ کرتے کرتے یکایک موت کا پیغام آپہنچا اورہمیں قَبْر کے  گڑھے میں ڈال دیا گیا تو نہ جانے ہماری قَبْر کی پہلی رات  کیسی گزرے !
یاد رکھ ہر آن آخِر موت ہے		بن تُو مت اَنجان آخِر موت ہے
مرتے جاتے ہیں ہزاروں آدمی		عاقِل و نادان آخِر موت ہے
کیا خوشی ہو دل کو چَندے زِیْسْت سے 	غَمزَدہ ہے جان آخِر موت ہے
مُلکِ فانی میں فنا ہر شَے کو ہے		سن لگا کر کان آخِر موت ہے
بارہا عِلمیؔ تجھے سمجھا چ کے  
مان یا مت مان آخِر موت ہے
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب ! 		صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی محمَّد
عالی شان کوٹھی کا عبرت ناکواقعہ
	انسان بَہُت لمبے لمبے منصوبے بناتا ہے مگر اُس کی اِس بات کی طرف توجُّہ ہی نہیں