Brailvi Books

قبر کی پہلی رات
12 - 36
 حضرتِ علّامہ مولانا الحاج الحافِظ القاری شاہ امام اَحمد رضا خانعلیہ رحمۃُ الرَّحمٰن نے بہت بڑے ولیُّ اللّٰہاورزَبردست عاشقِ رسول ہونے  کے  باوُجود یہ وصیت فرمائی کہ : (بعدِدفن تلقین کرنے  کے  بعد)ڈیڑھ گھنٹہ میرے مُواجَہَہ (یعنی قبر  کے  چِہرے والے حصے)میں دُرُود شریف ایسی آوازسے پڑھتے رہیں کہ میں سنوں ۔پھر مجھے اَرحَمُ الرّٰحِمِین  کے  سِپُرد کر کے  چلے آئیں ،اور اگر تکلیف گوارا ہو س کے  تو تین شبانہ روز کامل(یعنی مکمّل تین دن اور تین راتیں ) پہرے  کے  ساتھ دوعزیز یا دوست مُواجَہَہ میں قراٰن شریف ودرود شریف ایسی آواز سے بِلا وَقْفہ پڑھتے رہیں کہ اللہ عَزَّوَجَلَّ چاہے تو اِس نئے مکان میں دل لگ جائے ۔ (حیاتِ اعلٰی حضرت،حصّہ سوم ص۲۹۱ مکتبۃ المدینہ باب المدینہ کراچی)
سگِ مدینہ کی وصیّت 
      اَلحمدُلِلّٰہ عَزَّوَجَلّ اپنے آقا اعلیٰ حضرت عَلَیْہِ رَحمَۃُ رَبِّ العِزَّت کی پیروی کرتے ہوئے سگِ مدینہ عُفِیَ عَنْہُنے بھی اِسی طرح کی وصیّت کر رکھی ہے چنانچِہ دعوتِ اسلامی  کے  اِشاعتی ادارے مکتبۃُ المدینہ  کے  مطبوعہ436 صَفَحات پر مشتمل، ’’رسائلِ عطّاریہ‘‘ میں شامل رسالے’’مدنی وصیّت نامہ‘‘ صَفْحَہ 394 پر ہے :’’ہوس کے  تو میرے اہلِ محبت میری تدفین  کے  بعد 12روز تک، یہ نہ ہوس کے  تو کم از کم 12 گھنٹے ہی سہی میری قَبْر پر حَلقہ کئے رہیں اور ذِکْر ودُرُود اور تلاوت ونعت سے میرادل بہلاتے رہیں اِنْ شَآءَ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّنئی جگہ میں دل لگ ہی جائے گا، اِس دوران بھی اور ہمیشہ نَمازِ باجماعت کا اہتِمام رکھیں ۔‘‘