Brailvi Books

قبر کی پہلی رات
11 - 36
 پہلے ایسی کوئی رات نہیں گزاری ہوگی 
	حضرتِ سیِّدُنا انس بن مالک رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  ارشادفرماتے ہیں : کیا میں تمہیں اُن دودنوں اوردوراتوں  کے  بارے میں نہ بتاؤں !(۱)ایک دن وہ ہے جب اللہ عَزَّوَجَلَّکی طرف سے آنے والا تیرے پاس رضائے الٰہی عَزَّوَجَلَّ کامژدہ(یعنی خوشخبری) لے کرآئے گا یا اس کی ناراضی کاپیغام ۔اور(۲)دوسرا دن وہ جب تواپنانامۂ اعمال لینے  کے  لئے بارگاہِ الہٰی عَزَّوَجَلَّ میں حاضِرہوگااوروہ نامۂ اعمال تیرے دائیں (یعنی سیدھے)ہاتھ میں دیاجائے گایا بائیں (یعنی الٹے)میں ۔ (اور دوراتوں میں سے) (۱)ایک رات وہ ہے جو میِّت اپنی قبر میں گزارے گی کہ اس سے پہلے اس نے ایسی رات کبھی نہیں گزاری ہوگی۔اور(۲) دوسری رات وہ ہے جس کی صبح کوقِیامت کا دن ہوگا اورپھر اس  کے  بعد کوئی رات نہیں آئے گی۔(شُعَبُ الْاِیمان ج۷ص۳۸۸حدیث۱۰۶۹۷دارالکتب العلمیۃ بیروت)
اعلٰی حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِکی وصیّت
	 اے آج  کے  زندو اور کل  کے  مُردو،اے فنا ہوجانے والو، اے کمزورو،اے ناتُوانو، اے ضعیفو، اے بچّو،اے جوانو ،اے بوڑھو! یقینا  قَبْر کی پہلی رات نہایت اہم رات ہے  میرے آقا اعلٰی حضرت،اِمامِ اَہلسنّت، عاشقِ ماہِ نُبُوت،  ولیٔ نِعمت،عظیمُ البَرَکت، عظیمُ المَرْتَبت،پروانۂِ شمعِ رِسالت،مُجَدِّدِ دین  ومِلَّت، حامیِٔ سنّت ، ماحِیِٔ بِدعت، پیکرِ فُنُون وحکمت، عالِمِ شَرِیْعَت ، پیرِ طریقت،باعثِ خَیْر وبَرَکت،