Brailvi Books

پیکر شرم وحیا
6 - 47
 چاہے وہ کھا،پی لینا یا پہن لینا(۵)دن رات میں بار بار کھاتے پیتے رہنا جس سے مِعدہ خراب ہو جائے بیمار پڑ جائے(۶)مُضِر اور نقصان دہ چیزیں کھانا پینا (۷)ہر وقت کھانے پینے کے خیال میں رہناکہ اب کیا کھاؤں آئندہ کیا پیوں ۔‘‘
	 مزید فرماتے ہیں : ’’اللّٰہ تعالیٰ ان میں سے ہر اِسراف کرنے والے کو ناپسند کرتا ہے ۔ایسے لوگ اللّٰہ کی بارگاہ میں نا مقبول ہیں ۔‘‘(تفسیر نعیمی،۸/۳۹۰بتصرف)
	میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! افسوس صد افسوس! ہمارے ہاں رزق کا اسراف اور بے قدری عام ہے ۔ ایک طرف لذیذ اور عُمدہ کھانے کا شوق تو دوسری طرف کھانے کا ایسا ضِیَاعْ کہ اَلاَمَان وَ الْحَفِیظ۔ اس کے نظارے شادی بیاہ اور دیگر تقریبات میں عام دکھائی دیتے ہیں ۔ہوٹلوں میں لذیذ کھانے کھانا اور پھرآدھا کھانا پلیٹوں میں چھوڑ دینا،روٹی کے ٹکڑے نیچے گر جائیں تو انہیں نہ اٹھا نا وغیرہ وغیرہ، شاید رزق میں بے برکتی کی ایک وجہ یہ بھی ہے۔رزق کا ادب اور قدربہت ضروری ہے اور ہمارے آقا، مکی مدنی مصطفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اس کی خصوصی تاکید فرمائی ہے چنانچہ
	حضرت سیدتنا عائشہ صدیقہرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَا   فرماتی ہیں :سلطانِ دوجہاں ، والیِ کون و مکان صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمگھر تشریف لائے ،روٹی کا ٹکڑا پڑا ہوا دیکھا تو اسے اُٹھایا ،صاف کیا اور کھا لیا پھرفرمایا : ’’عائشہ! اچھی چیزکا