Brailvi Books

پیکر شرم وحیا
27 - 47
نافرمانی کا ذرا سا شبہ بھی ہوتو اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کے مقبول بندے وہ کام کرنے سے ڈرتے ہیں ۔ اس ضمن میں ایک ایمان افروز حکایت ملاحظہ فرمائیے چنانچہ
سچّا وَرَعْ
	حضرت سیدنا بِشْرْ حافی رَحمۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ کی ہمشیرہ حضرت سیدنا امام احمد بن حنبل رَحمۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ کے پاس تشریف لائیں اور کہنے لگیں :’’ہم اپنے مکان کی چھت پر سوت کاتتی ہیں اور ’’ ظاہریہ ‘‘ کی مشعلیں گزرتی ہیں جن کی شعائیں ہم پر پڑتی ہیں کیا ان کی شعاعوں میں ہمارے لئے سوت کاتنا جائز ہے ؟‘‘حضرت سیدنا امام احمدبن حنبل رَحمۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ نے پوچھا:اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ تمہیں معاف فرمائے ، تم کون ہو؟انہوں نے فرمایا : میں بشر حافی کی بہن ہوں ۔ حضرت سیدنا امام احمدبن حنبل  رَحمۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِرو پڑے اور فرمایا : ’’سچا ورع تو تمہارے گھر سے نکلتا ہے تم ان کی شعاعوں میں سوت نہ کاتنا ۔‘‘(الرسالۃ القشیریۃ،الفصل الاول، باب الورع،ص۱۴۸)
صَلُّوْ ا عَلَی الْحَبِیْب!		صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
 (حکایت :۱۲)انوکھی احتیاط
	ایک بار ا میر ِاہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُم العَالِیَہ نے فرمایا:میں جب بیرونِ ملک جاتا ہوں تو یہاں کی استعمالی گھڑی کا سیل نکال دیتاہوں تاکہ