(حکایت :۱۱)نگاہوں کی حفاظت کے لئے ’’حِمٰی‘‘ قائم فرمائی
ایک بار ا میر ِاہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُم العَالِیَہ نے ایک اسلامی بھائی سے ترغیباًارشاد فرمایا: میں نے اپنے کمرے میں آگے اور پیچھے دیوار سے پہلے ’’حِمیٰ‘‘ قائم کرلی ہے ۔ پھر ’’حِمیٰ‘‘ کی وضاحت کرتے ہوئے ارشاد فرمایا: دراصل بادشاہوں کی زمین کے گردایک حد قائم کر دی جاتی ہے تاکہ جانور وغیرہ بادشاہ کے باغ یا زمین سے دور رہیں اور وہ جگہ جانوروں کے نقصان پہنچانے سے محفوظ رہے اس حد(Boundry line) کو ’’حِمیٰ‘‘ کہتے ہیں ۔ میں نے اپنے کمرے کی دیوار کی کھڑکیوں سے کچھ پہلے ایک حد قائم کرلی ہے کہ اس سے آگے نہیں جاؤں گا تاکہ کھڑکی سے دور رہ کر تحفظ حاصل رہے ورنہ کھڑکی سے باہر نظر ڈالنے کی صورت میں کسی عورت یا اَمْرَدْ پر نظر پڑ سکتی ہے، اس لیے میں نے اپنے لیے یوں ’’حِمیٰ‘‘ مقرر کرلی ہے۔
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! فرائض و واجبات کی پابندی کے ساتھ ساتھ مستحبات پر عمل نیز خلافِ اولیٰ اور مشتبہ اُمُور کے اِرتکاب سے خود کو بچانے کی کوشش کرنا اللّٰہ والوں کا طریقہ ہے ۔ رضائے الٰہی عَزَّوَجَلَّ کے طلبگاروں کی زندگی تقویٰ و پرہیز گاری میں بسر ہوتی ہے اور جس کام میں اللّٰہ عَزَّوَجَلَّکی