جائے چنانچہ امیرالمؤمنین حضرت سیّدنا عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ کا ایک ایمان افروز واقعہ ملاحظہ فرمائیے:
فاروقِ اعظم کی زوجہ اور خوشبو کا وزن
حضرت سیّدنا اسماعیل بن محمد رَحمَۃُاللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیہ فرماتے ہیں :ایک بار امیر المومنین حضرت سیِّدُنا عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ کے پاس بحرین سے کستوری اور عنبرلایاگیا۔ آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ نے فرمایا:اللّٰہ عَزَّوَجَلَّکی قسم!میری خواہش ہے کہ کوئی بہترین وزن کرنے والی عورت مل جائے جو اس کا وزن کردے تو میں اسے مسلمانوں میں تقسیم کردوں ۔آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ کی زوجہ حضرت سیدتنا عَاتکہ بنت زیدرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہانے عرض کیا:میں بھی بہت اچھا وزن کرلیتی ہوں ، مجھے دیجئے میں وزن کردیتی ہوں ۔حضرت سیِّدُنا عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ نے انہیں منع فرمادیا۔وجہ پوچھی تو ارشاد فرمایا: مجھے اس بات کا ڈر ہے کہ وزن کرتے ہوئے یہ کستوری وعنبر تمہارے ہاتھ پر بھی لگ جائے گا اور تم اسے اپنے سر اور گردن پرمَل لواور مجھے مسلمانوں کے حصے سے زیادہ مل جائے۔(الزہد لاحمد،زہد عمربن الخطاب،ص۱۴۷،رقم:۶۲۳)
اللہ عَزَّوَجَلَّ کی اُن پَررَحمت ہواوران کے صد قے ہماری بے حساب مغفِرت ہو۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیب! صلَّی اللّٰہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد