نبیٔ کریم، رَء ُوفٌ رَّحیم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا : مسلمان جب اپنے مسلمان بھائی کی عیادت کرتا ہے تو جنت کے باغ میں رہتا ہے حتی کہ لوٹ آئے۔(مسلم،کتاب البر والصلۃ،باب فضل عیادۃ المریض،ص ۱۳۸۸،حدیث:۲۵۶۸)
حضرت سیدنا ابو ہریرہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ سے روایت ہے کہ رسولِ اکرم ، شاہِ بنی اٰدمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا: مسلمان کے مسلمان پر چھ حق ہیں۔عرض کی گئی: یارسول اﷲوہ کیا؟ فرمایا: جب تم اس سے ملو تو اسے سلام کرو، جب دعوت دے تو قبول کرو اور جب تم سے خیرخواہی چاہے توکرو،جب چھینکے اور اللّٰہ عَزَّوَجَلَّکی حمدکرے تو اس کا جواب دو،جب بیمارہوتو عیادت کرواورجب فوت ہو جائے تو (اس کے جنازے کے)ساتھ جاؤ۔(مسلم، کتاب السلام،باب من حق المسلم للمسلم،ص ۱۱۹۲،حدیث:۲۱۶۲)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہمیں بھی چاہئے کہ اس سنّت کو بھی عام کریں ۔ عزیز و اَقْرِباء ، دوست اَحْباب یا پڑوس میں کوئی بیمار ہو جائے اور کوئی مانعِ شرعی بھی نہ ہو توکوشش فرما کر ضرور عِیَادت کی ترکیب بنانی چاہئے۔ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ ہمیں سنتوں پر عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد