Brailvi Books

اوباش دعوتِ اسلامی میں کیسے آیا؟
7 - 32
 اس بار میں انکار نہ کرسکا اور  اپنی آمادگی کا اظہار کردیا،اور مقرّرہ دن علاقے کے اسلامی بھائیوں کے ہمراہ سنّتوں بھرے اجتماع میں شرکت کے لیے روانہ ہوگیا۔
	جب ہمارا مدنی قافلہ اجتماع گاہ پہنچا تو سنّتوں بھرے مناظر دیکھ کر میری آنکھیں حیرت سے کھلی رہ گئیں ، اجتماع گاہ میں اسلامی بھائیوں کااِزْدِحام موجود تھا جن کے سروں پر سبزسبز عمامے شریف کی بہاریں تھیں اور ان کے چہرے داڑھی شریف کے نور سے روشن تھے مزید ان کے اخلاق وکردار سے سنّتِ رسول کا اظہار ہورہا تھا۔ دورانِ اجتماع وقتاً فوقتاً دُرودُ وسلام کی صدائیں ایمان کو جِلا بخشتی توپرسوز نعتوں کی آوازیں دِل میں عشقِ رسول اُجاگر کرتیں نیزسنّتوں بھرے بیانات نے اعمالِ صالحہ بجالانے، گناہوں سے کنارہ کشی اِختیار کرنے اور فکرِ آخرت کا جذبہ دِل میں موجزن کردیا۔ اجتماع کے اِختتام پر جب رِقت انگیز دعا ہوئی تو تمام عاشقانِ رسول کے ہمراہ میں نے بھی دعاکے لیے ہاتھ اُٹھادیے اور سچے دِل سے بارگاہِ الہٰی میں اپنے تمام سابقہ گناہوں سے معافی مانگی۔ سنّتوں بھرے اجتماع میں شرکت کرنے کی برکت سے میرادل نیکی کرنے کے جذبے سے سرشار ہوگیا لہٰذااپنے جذبے کو عملی جامہ پہنانے کی غرض سے دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ ہونے کی پختہ نیّت کرلی، کرم بالائے کرم یہ کہ شیخِ طریقت، امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ سے بیعت ہوگیا۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہ