{2}چرس کی عادت کیسے چھوٹی؟
اورنگی ٹاؤن (باب المدینہ کراچی) کے علاقے یعقوب آبادکے مقیم اسلامی بھائی کی گناہوں بھری زندگی سے تائب ہونے کے احوال الفاظ کی کمی بیشی کے ساتھ اس طرح ہیں کہ میں نیکیوں کی شاہراہ پر گامزن ہونے سے قبل جوانی کے نشے میں بدمست، بے وفا دنیا کی محبت میں گرفتار اور شیطانی ہتھکنڈوں کا شکارنوجوان تھا۔ دینی ماحول سے دوری کے سبب موت کے بعدکے معاملات کو بھول چکا تھا ہروقت گناہوں کا عِفْریت سر پر سوار رہتا۔ فکرِ آخرت کی سوچ نہ ہونے کے برابر تھی ، نفسانی خواہشات سے مَغْلوب ہوکر آنکھوں کو حرام سے بھرتا اورجہنم کا حقدار بنتا۔ نامحرم عورتوں کوگندی نظروں سے گھورنا میرامحبوب مشغلہ تھا، اچھی سوچ و فکر سے کوسوں دور تھا، ہروقت برے افکار کے بھَنْوَرمیں پھنسا رہتا۔ ستم بالائے ستم یہ کہ چرسی نوجوانوں سے میل جول تھا جس کی وجہ سے میں بھی چرس کا عادی بن گیاانہی عادات ِبد کی وجہ سے میں لوگوں کی نظروں سے گرچکا تھا، وہ تو دعوتِ اسلامی والوں کا بھلاہو جو نیکی کی دعوت عام کرتے ہیں جسکی برکت سے معاشرے کے بگڑے ہوئے افراد اچھے کردار سے سرشار ہورہے ہیں ، مجھ پر بھی کرم ہوگیا، میری اصلاح کی سبیل بن گئی سبب کچھ یوں بنا کہ ہمارے علاقے کی مسجد میں دعوتِ اسلامی کے مشکبار مدنی ماحول سے وابستہ عاشقِ رسول امام