میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے اسلامی بھائی کی انفرادی کوشش کی برکت سے معاشرے کا ایک انتہائی بگڑا ہوا اور شرابی نوجوان گناہوں بھری زندگی سے تائب ہو کر دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ ہو گیا۔ سنّتوں بھری زندگی بسر کرنے لگااور شراب نوشی سے تائب ہوگیا۔ شراب ’’ برائیوں کی ماں ‘‘ ہے اس سے دنیا و آخرت دونوں ہی داؤ پر لگ جاتے ہیں ۔ چنانچہ،
حضرتسیِّدُنا ابو موسیٰ اَشعَری رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ سے مروی ہے، حضورِ اکرم، نُورِ مُجَسَّمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ عبرت نشان ہے: تین شخص جنت میں داخل نہ ہو ں گے۔ شراب پر مُداوَمَت کرنے (یعنی ہمیشہ پینے) والا اور قاطعِ رِحم (یعنی رشتہ داری توڑنے والا) اور جادو کی تصدیق کرنے والا۔(مسند امام احمد،۷/۱۳۹،حدیث:۱۹۵۸۶)
حضرت سیِّدُنا مَسرُوق عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہِ القُدُّوْس سے روایت ہے:جو شخص چوری یاشراب خوری یا زِنا میں مبتلا ہو کرمرتا ہے اُس پر دو سانپ مقرر کر دیئے جاتے ہیں جو اس کا گوشت نوچ نوچ کر کھاتے رہتے ہیں ۔(شرح الصدور،ص۱۷۲)
صَلُّوْاعَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد