ماحول سے منسلک ہوجائے، اسی مقصد کے تحت میں وقتاً فوقتاًان پر انفرادی کوشش کرتا آخر کار میری محنت رنگ لائی اور یہ عاشقانِ رسول کے ہمراہ مدنی قافلے میں سفر کرنے کے لیے آمادہ ہوگیا، جلد ہی ہم مدنی قافلے کے مسافر بن گئے ، دورانِ مدنی قافلہ بھی ان پر انفرادی کوشش کی، برائی کے نقصانات سے آگاہ گیااور صحبتِ بد چھوڑکر سنّتوں بھری زندگی گزار نے کا مدنی ذہن دیا،مزید اصلاحی بیانات سننے کی برکت سے ان کی زندگی میں مدنی انقلاب برپاہوگیاچنانچہ انہوں نے گناہوں بھری صحبت کو چھوڑا اور عاشقان رسول سے رشتہ جوڑ لیا، جسکی برکت سے عمامہ شریف کا تاج سجالیا ، چہرہ سنّتِ رسول سے روشن کرلیا ، جوں جوں وقت گزرتا گیا ان کی بُری عادات رخصت ہوتی ہوگئیں اور یہ اچھے اخلاق وکردار سے آراستہ ہوگیا ، پہلے لڑائی جھگڑے کرتا تھا مگراب ہرایک سے محبت وپیارسے ملتا ، ترغیب دلانے پر انہوں نے 63روزہ تربیتی کورس کی سعادت حاصل کی اور مدنی کاموں میں حصے لینے لگا، نیکی کی دعوت عام کرنا ان کا معمول بن گیا، اچھے اعمال سے ان کی خالی زندگی مدنی ماحول کی برکت سے عمل کے خوشنماپھولوں سے مُعَطَّرْو مُعَنْبَر ہوگئی، مدنی ماحول سے پہلے نمازوں کا ہوش تک نہ تھا مگر اب نمازوں کی پابندی کرنے کے ساتھ ساتھ فجر کی نماز کے لیے صدائے مدینہ (دعوت اسلامی کی اصطلاح میں نماز فجرکے لیے جگانے کو صدائے مدینہ کہتے ہیں ) لگانا ان کا معمول بن گیا ۔ اِنْ شَاءَ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ
صلُّوْاعَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللّٰہ تعالٰی علٰی محمَّد