سنّتوں بھرے اجتماع میں ہونے والے بیان، حلقۂ ذکر اور آخر میں مانگی جانے والی رِقّت انگیز دُعا نے میرے دل و دماغ پر گہرے نقوش چھوڑے۔ اب میں پابندی سے اجتماع میں شرکت کرنے لگا۔ پرسوز بیانات اور رِقت انگیز دعاؤں کی برکت سے دل نیکیوں کی جانب مائل ہونے لگا اور گناہوں سے بچنے کا ذہن بننے لگا۔ پھر2006ء میں دعوتِ اسلامی کے تحت مدینۃ الاولیاء (ملتان شریف) میں تین روزہ بین الاقوامی سنّتوں بھرے اجتماع کا انعقاد ہوا تو مزید علم و عمل سے مزّین ہونے کے لئے اس اجتماع میں شریک ہوگیا جہاں عاشقانِ رسول کا ٹھاٹیں مارتا سمندر تھا، ہر طرف سبز سبز عماموں کی بہاریں اور اجتماع میں آنے والے کثیر اسلامی بھائیوں کی لمبی قطاریں تھی۔ اجتماع میں فکرِ آخرت سے معمور بیان سن کر میرے دل کی دنیا ہی بدل گئی۔ گناہوں سے نفرت اور نیکیوں سے محبت ہو گئی۔ سنّتوں پر عمل کرنے کا جذبہ پیدا ہوگیا، چنانچہ اسی جذبے کے تحت میں نے داڑھی شریف رکھ لی مگر ابھی تک مدنی لباس اور عمامہ کا تاج نہیں سجایاتھا، پھرجب رمضان المبارک کی آمد ہوئی تو اللّٰہ عَزَّوَجَلَّکے فضل و کرم سے دعوتِ اسلامی کے تحت ہونے والے 30 دن کے اجتماعی اعتکاف میں بیٹھنے کی سعادت نصیب ہوئی۔ مدَنی ماحول کے تحت ہونے والے اجتماعی اعتکاف میں رِقَّت انگیز بیانات اور سحر و افطار کے وقت رب عَزَّوَجَلَّ کے حضورکی جانے والی مناجات نے