گردی اور دیگر گناہوں بھرے کاموں سے ناطہ توڑ کر دعوتِ اسلامی کے مدَنی ماحول سے رشتہ جوڑ لیا اور ہفتہ وار اجتماع میں پابندی سے شرکت کرنے لگا۔ اسی دوران ایک مبلغِ دعوتِ اسلامی نے انفرادی کوشش کرتے ہوئے فیضانِ سنّت سے درس دینے کی ترغیب دلائی جس پرمیں نے درس دینے کی نیّت کا اظہار کیا اور جلد ہی درس فیضان سنّت کا آغاز بھی کردیا۔ میری زندگی میں آنے والی یہ تبدیلی لوگوں کے لیے حیرت کا باعث تھی۔ مجھے سنّتوں بھرے لباس میں دیکھ کر لوگوں کو یقین نہ آتاکہ میں سنّتوں کا آئینہ دار کیسے بن گیا؟ کچھ لوگ مجھے دیکھ کر مختلف باتیں بناتے اور چند دن کے شوق کا طعنہ دے کر میرا دِل دُکھاتے مگر میں خاموشی سے سن لیتا اور دل میں عہد کرتا کہ چاہے کچھ بھی ہوجائے میں مدَنی ماحول کو نہیں چھوڑونگا۔داڑھی شریف منڈواکر اپنی آخرت برباد نہیں کروں گا، بارگاہِ الٰہی میں اپنے گناہوں کی معافی مانگتا اور دعوتِ اسلامی کے سنّتوں بھرے مدنی ماحول میں استقامت کی دعائیں کرتا۔ اَ لْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّمدنی ماحو ل کی نیکیوں بھری فضائیں میرا مقدر کیا بنیں میری زبان پر ذکرِالٰہی جاری ہوگیا، میری زندگی سنّتوں سے مزین ہوگئی ، گناہوں سے کنارہ کشی اختیار کرکے اچھے اعمال کیا اپنائے میرے فکر وافکار دور ہونے لگے ایک عرصہ سے تنگی رزق میں گرفتار تھا مگر اب میرے رزق میں برکت ہونے لگی اور دن بدن میرا مال بڑھنے لگا ۔ پہلے