عیبوں کے پیچھے نہ پڑو
حضرتِ سیِّدُنا امیر معاویہ رضی اللّٰہ تعالٰی عنہفرماتے ہیں کہ میں نے رسولُ اللّٰہصلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو فرماتے سنا : جب تم لوگوں کے خُفیہ عُیُوب کے پیچھے پڑو گے تو اُنہیں بگاڑ دو گے ۔ (شعب الایمان،باب فی الستر علی اصحاب القروف، ۷/ ۱۰۷،حدیث:۹۶۵۹)
مُفَسِّرِشَہِیرحکیمُ الْاُمَّت حضر ت ِ مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃُ الحنّان اِس حدیثِ پاک کے تحت لکھتے ہیں : ظاہر یہ ہے کہ اس فرمانِ عالی میں خطاب خصوصی طور پر جناب معاویہ (رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ)سے ہے ، کیونکہ آئندہ یہ سلطان بننے والے تھے ، تو اس غیوب داں محبوب صلَّی اللّٰہ علیہ و سلَّم نے پہلے ہی اُن کو طریقۂ سلطنت کی تعلیم فرمادی کہ تم بادشاہ بن کر لوگوں کے خفیہ عیوب نہ ڈھونڈا کرنا ،درگزر اور حتی الامکان عفوو کرم سے کام لینا ، اور ہوسکتا ہے کہ روئے سخن سب سے ہو کہ باپ اپنی جوان اولاد کو، خاوند اپنی بیوی کو ، آقا اپنے ماتحتوں کو ہمیشہ شک کی نگاہ سے نہ دیکھے۔ بدگمانیوں نے گھر بلکہ بستیاں بلکہ ملک اُجاڑ ڈالے۔ رب تعالیٰ فرماتاہے: ’’ اِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ اِثْمٌ ‘‘۱؎اور فرماتا ہے : ’’ وَ لَا تَجَسَّسُوۡا ‘‘۲؎ ، ہم اپنے عیب ڈھونڈیں اور لوگوں کی خوبیاں تلاش کریں ۔ خیال رہے کہ یہاں بلا وجہ کی بدگمانیوں سے ممانعت ہے ، ورنہ مشکوک
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
۱؎ ترجمہ کنزالایمان: بیشک کوئی گمان گناہ ہو جاتا ہے۔(پ ۲۶ ،الحجرات:۱۲)
۲؎ ترجمہ کنزالایمان: اور عیب نہ ڈھونڈو۔(پ۲۶،الحجرات:۱۲)