Brailvi Books

نیکیاں برباد ہونے سے بچائیے
5 - 100
	مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ ’’تفسیر صراط الجنان ‘‘کی پہلی جلد کے صفحہ 334پر اس آیت کے تحت ہے:مُرتَد ہونے سے تمام عمل باطل ہوجاتے ہیں،آخرت میں تو اس طرح کہ ان پر کوئی اجر وثواب نہیں اور دنیا میں اس طرح کہ شریعت حکومتِ اسلامیہ کو مرتد کے قتل کا حکم دیتی ہے ۔مرد مرتد ہوجائے تو بیوی نکاح سے نکل جاتی ہے۔ مرتد شخص اپنے رشتے داروں کی وراثت پانے کا مستحق نہیں رہتا ،مرتد کی تعریف کرنا اور اس سے تعلق رکھنا جائز نہیں ہوتا۔چونکہ مرتد ہونے سے تمام اعمال برباد ہوجاتے ہیںلہٰذا اگر کوئی حاجی مرتد ہوجائے پھر ایمان لائے تو وہ دوبارہ حج کرے، پہلا حج ختم ہوچکا۔ اسی طرح زمانۂ اِرتداد میں جو نیکیاں کیں وہ قبول نہیں۔جو حالتِ اِرتداد میں مرگیا وہ ہمیشہ ہمیشہ جہنم میں رہے گا جیسا کہ آیت کے آخر میں ہُمْ فِیۡہَا خٰلِدُوۡنَ فرمایا گیا ہے۔اللّٰہ  تعالیٰ ہر مسلمان کو خاتمہ بالخیر نصیب فرمائے ۔یاد رکھیں کہ مرتد ہونا بہت سخت جرم ہے۔افسوس کہ آج کل مسلمانوں کی اکثریت دین کے بنیادی عقائد سے لاعلم ہے۔شادی و مرگ اور ہنسی مذاق کے موقع پر کفریہ جملوں کی بھرمار ہے۔ گانے باجے، فلمیں ڈرامے خصوصاً مزاحیہ ڈرامے کفریات کا بہت بڑا ذریعہ ہیں ،ان چیزوں سے بچانے والے علوم کا حاصل کرنا فرض ہے۔(صراط الجنان،۱/۳۳۴)
چار قسم کے لوگ 
	ایک طویل حدیثِ پاک میں نبیِّ پاک، صاحِب لَولاک صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ