Brailvi Books

نیکیاں برباد ہونے سے بچائیے
45 - 100
کیوں کر نہ میرے کام بنیں غیب سے حَسنؔ
بندہ بھی ہُوں تو کیسے بڑے کار ساز کا
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب ! 		صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی محمَّد
(11) بے صبری
	فرمانِ مصطفی صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّمہے : مصیبت کے وقت رانوں پر ہاتھ مارنا مصیبت کے ثواب کو ضائع کر دیتا ہے۔(فردوس الاخبار،۲/۴۲،حدیث:۳۷۱۷)
	اِمامِ اَجَل عارِف بِِاللّٰہ ابوبکر محمدابراہیم بخاری علیہ رحمۃُ اللّٰہِ القوی اسی مفہوم کی ایک حدیث ِپاک نقل کرتے ہیں چنانچہسرکارِمدینۂ منوّرہ،سردارِمکّۂ مکرّمہ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّمکا فرمان عبرت نشان ہے :مَنْ ضَرَبَ یَدَہٗ عِنْدَ الْمُصِیْبَۃِ فَقَدْ حَبِطَ عَمَلُہٗیعنی جس نے مصیبت کے وقت ہاتھ مارا اس کا عمل ضائع ہوا۔(بحر الفوائدالمشہور بمعانی الاخبار،ص۱۶۳)
	 اِس حدیثِ پاک کو نقل کرنے کے بعدشیخ ابوبکر محمدابراہیم بخاری علیہ رحمۃُ اللّٰہِ القویلکھتے ہیں:عمل کے ضائع ہونے سے عمل کا ثواب ضائع ہونا مراد ہے اور اسی طرح مصیبت میں صبر کرنے کاثواب ضائع ہونا مراد ہے ۔ اللّٰہعَزَّوَجَلَّ اِرشاد فرماتا ہے: اِنَّمَا یُوَفَّی الصّٰبِرُوۡنَ اَجْرَہُمۡ بِغَیۡرِ حِسَابٍ ﴿۱۰﴾ (ترجمۂ کنزالایمان:صابروں ہی کو ان کا ثواب بھرپور دیا جائے گا بے گنتی ۔(پ۲۳،الزمر:۱۰))مصیبت کے وقت ہاتھ