خیال رہے کہ نمازِ عصرکو قرآن کریم نے بیچ کی نماز فرماکر اس کی بہت تاکیدفرمائی،نیز اس وقت رات ودن کے فرشتوں کا اِجتماع ہوتاہے اوریہ وقت لوگوں کی سیروتفریح اورتجارتوں کے فروغ کا وقت ہے،اس لئے اکثرلوگ عصر میں سُستی کرجاتے ہیں ان وُجُوہ (یعنی اسباب کی وجہ)سے قرآن شریف نے بھی عصرکی بہت تاکیدفرمائی اور حدیث شریف نے بھی۔(مراٰۃ المناجیح،۱/۳۸۱)
زمین سے دینارنکالنے والا نمازی (حکایت:12)
حضرتِ سیِّدُنا ابو بکر بن فضل رَحْمَۃُاللّٰہ تَعالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں کہ میں نے اپنے ایک رُومی دوست سے جب اسلام لانے کا سبب پوچھا تو اس نے بیان کیا: ہمارے ملک پر مسلمانوں کا لشکر حملہ آور ہوا، جنگ ہوئی،ہمارے کچھ لوگ قتل ہوئے اور کچھ اُن کے۔میں نے اکیلے دس مسلمانوں کو قیدی بنا لیا، رُوم میں میرا بہت بڑا گھر تھا لہٰذامیں نے ان سب کو اپنے خادِمین کے سپرد کردیا۔انہوں نے ان کوبیڑیوں میں جکڑ کر خچروں پر سامان لادنے کے کام پرلگادیا۔ایک دن میں نے ان قیدیوں پر مقرّرایک خادم کو دیکھا کہ اس نے ایک قیدی سے کچھ لیا اور اس کو نماز پڑھنے کے لئے چھوڑ دیا،میں نے اس خادم کو پکڑ کر مارا اورپوچھا:بتاؤ!تم اِس قیدی سے کیالیتے ہو؟ تواس نے بتایا:یہ ہر نماز کے وقت مجھے ایک دینا ر دیتاہے۔میں نے پوچھا:کیا اس کے پاس دینار ہیں؟ تواس نے بتایا:نہیں، مگر جب یہ نماز سے فارغ ہوتاہے تو اپنا ہاتھ زمین پرمارتاہے اوراس سے ایک دینار نکال کر مجھے دے دیتا ہے۔مجھے شوق