Brailvi Books

نیکیاں برباد ہونے سے بچائیے
37 - 100
 کا علاج ہے اور اِس سے اِس کامادّہ بِالکل جڑ سے اُکھڑجاتا ہے اور جب یہ( یعنی صَحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کے ڈر نے کا انداز) دل پر غالِب آتاہے تو سلبِ نعمت (یعنی نعمت  چِھن جانے) کا خوف اِسے اِترانے( اور خود کو’’ کچھ‘‘ سمجھنے) سے بچاتا ہے بلکہ جب وہ کافِروں اور فاسِقوں کو دیکھتا ہے کہ کسی غَلَطی کے بِغیر ہی جب ان ( یعنی کافِروں)  کو ایمان سے محروم رَہنا پڑا اور اُن (یعنی فاسِقوں) کو اطاعت وفرماں برداری سے ہاتھ دھونا پڑا تو وہ( یعنی صَحابۂ کرام کا خوف یاد رکھنے والا شخص)اپنے حق میںڈرتے ہوئے یہ بات سمجھ لیتا ہے کہ ربِّ کائنات  عَزَّوَجَلَّ کی ذات بے نیاز ہے وہ چاہے تو کسی کو کسی جُرم کے بِغیر ہی محروم کر دے اورجسے چاہے کسی وسیلے کے بِغیر ہی عطا کر دے۔ خدائے بے نیاز عَزَّوَجَلَّ  اپنی دی ہوئی نعمت بھی واپَس لے سکتا ہے۔ کتنے ہی مومِن (مَعَاذَ اللہ) مُرتَدہو گئے جبکہ بے شمار پرہیز گار واطاعت گزار فاسِق ہو گئے اوران کا خاتِمہ اچّھا نہ ہوا۔ اس طرح کی سوچ سے خود پسندی ختم ہو جاتی ہے۔ ۱؎(احیاء علوم الدین،کتاب ذم الکبر والعجب،بیان علاج العجب،۳/۴۵۸)
حُبِّ جاہ وخود پسندی کی مِٹا دے عادتیں
یا الٰہی! باغِ جنّت کی عطا کر راحتیں
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! 		صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی محمَّد
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
۱؎ :صفحہ۳۴تا ۳۷ کا موادامیراہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ کے رسالے,, شیطان کے بعض ہتھیار ،،سےلیاگیا ہے،یہ رسالہ پڑھنے سے تعلق رکھتاہے۔