Brailvi Books

نیکیاں برباد ہونے سے بچائیے
28 - 100
کہا جائے اور قرآنِ کریم اس لئے پڑھا تا کہ تجھے قاری کہا جائے اور وہ تجھے کہہ لیا گیا۔پھر اُسے بھی جہنم میں ڈالنے کا حکم ہو گا تو اسے منہ کے بل گھسیٹ کر جہنم میں ڈال دیا جائے گا، پھر ایک مالدار شخص کو لایا جائے گا جسے  اللّٰہعَزَّوَجَلَّنے کثرت سے مال عطا فرمایا تھا، اسے لا کر نعمتیں یاد دلائی جائیںگی وہ بھی ان نعمتوں کا اقرار کرے گا تو  اللّٰہعَزَّوَجَلَّارشاد فرمائے گا :تو نے ان نعمتوں کے بدلے کیا کیا؟ وہ عرض کرے گا: میں نے تیری راہ میں جہاں ضرورت پڑی وہاں خرچ کیا۔  تو  اللّٰہعَزَّوَجَلَّارشاد فرمائے گا:’تو جھوٹا ہے تو نے ایسا اس لئے کیا تھا تا کہ تجھے سخی کہا جائے اور وہ کہہ لیا گیا۔ پھر اس کے بارے میں جہنم کا حُکْم ہو گا ،چُنانچِہ اُسے بھی منہ کے بل گھسیٹ کر جہنم میں ڈال دیا جائے گا۔(اَلْاَمَان وَالْحَفِیْظ)
( مسلم،کتاب الامارۃ،باب من قاتل للریاء....الخ،ص۱۰۵۵،حدیث:۱۹۰۵)
	حکیمُ الْاُمَّت حضر  ت ِ مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃ الحنّان اس حدیث کے تحت لکھتے ہیں: معلوم ہوا کہ جیسے اِخلاص والی نیکی جنت ملنے کا ذریعہ ہے ایسے ہی رِیا والی نیکی جہنم اورذِلَّت حاصل ہونے کا سبب ۔ یہاں ریا کار شہید، عالِم اور سخی ہی کا ذِکْر ہوا، اس لئے کہ انہوں نے بہترین عمل کئے تھے جب یہ عمل ریا سے برباد ہوگئے تو دیگر اعمال کا کیا پوچھنا! رِیا کے حج و زکوۃ اور نماز کا بھی یہی حال ہے۔(مِرْاٰۃ المناجیح ،۱/۱۹۱)