Brailvi Books

نیکیاں برباد ہونے سے بچائیے
25 - 100
آہ! ہم نے نہ جانے زندگی میں کتنوںپر بُہتان باندھے ہونگے ! 
ہر جُرم پہ  جی  چاہتا ہے  پھوٹ کے روؤں
افسوس  مگر  دل  کی  قَساوَت  نہیں  جاتی
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب !		صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی محمَّد
(7) ریاکاری
	ہمارا ہر نیک عمل اپنے رب عَزَّوَجَلَّ کی رضا کے لئے ہونا چاہئے ، نام ونَمُود اور واہ واہ کی خواہش ،شہرت کی تڑپ ہمارے کئے کرائے پر پر پانی پھیر سکتی ہے ،قراٰن کریم پارہ 12سورۂ ھُود کی آیت 15 اور16میں ارشاد ہوتا ہے : مَنۡ کَانَ یُرِیۡدُ الْحَیٰوۃَ الدُّنْیَا وَ زِیۡنَتَہَا نُوَفِّ اِلَیۡہِمْ اَعْمَالَہُمْ فِیۡہَا وَہُمْ فِیۡہَا لَا یُبْخَسُوۡنَ ﴿۱۵﴾ اُولٰٓئِکَ الَّذِیۡنَ لَیۡسَ لَہُمْ فِی الۡاٰخِرَۃِ اِلَّا النَّارُ ۫ۖ وَ حَبِطَ مَا صَنَعُوۡا فِیۡہَا وَ بٰطِلٌ مَّا کَانُوۡا یَعْمَلُوۡنَ ﴿۱۶﴾ (پ۱۲،ھود:۱۶،۱۵)
ترجمۂ کنزالایمان :جو دنیا کی زندگی اور آرائش چاہتا ہوہم اس میں ان کا پورا پھل دے دیں گے اور اس میں کمی نہ دیں گے، یہ ہیں وہ جن کے لیے آخرت میں کچھ نہیں مگر آگ اور اکارت گیا جو کچھ وہاں کرتے تھے اور نابود ہوئے جو ان کے عمل تھے۔
	حضرت سیدنا ابنِ عباس رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں کہ یہ آیت ریاکاروں کے حق میں نازل ہوئی۔(روح البیان،۴/۱۰۸،ھود،تحت الآیۃ:۱۵)